پشاور(کرائم رپورٹر) گورنمنٹ شہید حسنین شریف ہائیرسکینڈری سکول سٹی 1پشاور کے سامنے طلباءکی موجودگی میں سبجیکٹ سپیشلسٹ کے قتل کیس میں پولیس نے قریبی رشتہ دار کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کردیا ۔پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مسلح افرادکی شناخت بھی کرلی تھی ۔گزشتہ ہفتے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول سٹی نمبر 1 کے ٹیچر دلاور خان ولد صاحب جمال سکنہ حیات آباد کو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے اس وقت نشانہ بنایاتھا جب وہ سکول سے چھٹی کے بعد باہر نکلے تھے ۔ سکول کی بھی چھٹی ہوگئی تھی اور بڑی تعداد میں طلباءموجود تھے اس دوران فائرنگ ہوئی ۔ان کے قریبی ساتھیوں کے مطابق مقتول اس سکول میں 2019میں تعینات ہوئے ، وہ ایک مخلص وایماندار استاد تھا او ربچوں کو اردومضمون پڑھاتاتھا۔ مقتول کا بیٹا ڈاکٹر فصیح اسلام آباد میں تھا جب یہ واقعہ پیش آیا۔دلاورخان کا اصل تعلق کوہاٹ بانڈہ داودشاہ سے تھا تاہم بچوں کی تعلیم وبہتر مستقبل کیلئے وہ پشاور منتقل ہوئے۔پولیس نے شبہ ظاہر کیاہے کہ ان کے قتل میں قریبی رشتہ دار ملوث ہیں کیونکہ بعض گھریلو مسائل چلے آرہے تھے۔ ورثاءکی جانب سے باقاعدہ دعویداری کے بعدملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔