اسلام آباد(رپورٹ:،رانامسعود حسین) عدالت عظمیٰ کے آئینی بنچ میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی 9مئی کی دہشت گردی اور جلائو گھیرائو میں ملوث سویلین ملزمان کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل سے متعلق عدالتی حکمنامہ کے خلاف دائر وفاقی حکومت کی انٹراکورٹ اپیلوں کی سماعت کے دورا ن اپیل گزار ،سول سوسائٹی کے وکیل فیصل صدیقی کے دلائل جمعرات کے روز بھی مکمل نہ ہو سکے جبکہ کیس کی مزید سماعت سوموار 3مارچ تک ملتوی کردی گئی ہے ۔
جج آئینی بنچ نے کہا کہ سویلینز کا ملٹری ٹرائل، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت حوالگی تفتیش کے بعد ممکن ہے، ملزمان کی حوالگی کا قانونی اختیار صرف عدالت کو ہے، راولپنڈی اور لاہور کی عدالتوں کے حکمناموں کے الفاظ بالکل ایک جیسے ہیں،لگتا ہے انسداد دہشت گردی عدالتوں کے ججوں کو انگریزی کے کافی مسائل ہیں۔
سینئر جج،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل،جسٹس محمد علی مظہر،جسٹس سید حسن اظہر رضوی،جسٹس مسرت ہلالی،جسٹس نعیم اختر افغان اورجسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل سات رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی تو سول سوسائٹی کے وکیل فیصل صدیقی ایڈوکیٹ نے اپنے گزشتہ روز کے دلائل کو جاری رکھتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ کمانڈنگ افسر نے ملزمان کی حوالگی کے لیے درخواستیں دی ہیں۔