• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارے 4 لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے توکوئٹہ میں دھرنے دینگے، لواحقین

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)لاپتہ افراد کے لواحقین اقصیٰ بلوچ ، راج بی بی ، گل زادی بلوچ ، شہزاد و دیگر نے سید گل ، بلال ، جواد احمد اور اصغر کو فوری بازیاب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کو جلد بازیاب نہ کیا گیا توتین دن کے بعد بہ امر مجبوری کوئٹہ کے مختلف مقامات پر احتجاجی دھرنا دیں گے ۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں گمشدگیوں کا سلسلہ دو دہائیوں سے جاری ہے اور یہ مسلہ دن بدن شدت اختیار کررہا ہے جس نے ہر طبقہ کو خوف و ہراس میں مبتلا کررکھا ہے ،گمشدگی کے بعد بازیاب ہونے والے افراد کو بھی ٹارگٹ بنایا جارہا ہے جس کی وجہ سے لواحقین کی تشویش مزید بڑھ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلال بلوچ براہوی زبان کے شاعر ہیں جنہیں کوئٹہ سے لاپتہ کیا گیا ہے انہیں چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھر سے اٹھاکر لے جایا گیا ۔ سید گل کو کلی عالم خان عالمو چوک سے 15 فروری 2025ء کو لاپتہ کیا گیا ۔ اصغر قمبرانی براہوی زبان کے گلوکار ہیں انہیں 20 فروری کو کوئٹہ سے لاپتہ کیا گیا جو بیمار اور ایک حادثے میں زخمی ہوئے تھے مستقل دوائیں استعمال کرتے ہیں ہمیں ان کی صحت کے حوالے سے شدید تشویش لاحق ہے اگر انہیں جلد بازیاب نہ کیا گیا تو ان کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔ جواد احمد کو 17 جنوری 2025ء کو سندھ کے شہر سہیون شریف دربار سے لاپتہ کیا گیا وہ اپنے گھر کے واحد کفیل تھے ۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کا احترام کرتے ہوئے ہمارے پیاروں کو بازیاب کرکے ہمیں اس اذیت سے نکال کر ہمیں ہماری خوشیاں لوٹائی جائیں ۔
کوئٹہ سے مزید