واشنگٹن(نیوزایجنسیاں)امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے امریکی فوجی انخلا کے وقت چھوڑا گیا اسلحہ اور بگرام ائیر بیس واپس لینے کا اعلان کردیا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے امریکی انخلا کے طریقہ کار کو ناقص قرار دیتے ہوئے اربوں ڈالر کا فوجی ساز و سامان چھوڑنے کا ذمہ دار جو بائیڈن انتظامیہ کو قرار دیدیا، دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں چھوڑے گئے جدید امریکی ہتھیار دہشت گرد استعمال کر رہے ہیں، یہ ہتھیار پاکستان کے اندر دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہے ہیں، پاک امریکا سفارتی سطح ہر اہم و دیرینہ تعلقات ہیں، ایف 16 پروگرام بھی ان تعلقات کا دیرینہ حصہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے امریکا کا افغانستان کو اربوں ڈالر دینا میرے لیے باعث فکر ہے، افغانستان سے انخلا میں اربوں ڈالر کا اسلحہ اور فوجی سامان وہیں چھوڑ دیا گیا۔ان کا کہنا تھا ہم نے 70 ہزار گاڑیاں پیچھے چھوڑ دیں، افغان طالبان 7 لاکھ77 ہزار رائفلیں، 70 ہزار بکتربند ٹرک اور گاڑیاں بیچ رہے ہیں، چھوڑا گیا امریکی اسلحہ واپس لیں گے۔امریکی صدر کا کہنا تھا امریکا کو بگرام ائیربیس پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنا چاہیے تھا، بگرام انتہائی اہم ائیر بیس ہے، بگرام ائیر بیس چین پر نظر رکھنے کے لیے انتہائی اہم ہے، ہم بگرام ائیر بیس افغان طالبان سے واپس لیں گے، بائیڈن انتظامیہ کی انخلا میں ناکامیوں کے ذمہ داروں کو نتائج کا سامنا کرنا ہو گا۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان پاکستان میں فتن الخوارج کو دہشتگردی کیلئے مالی اور آپریشنل سپورٹ کر رہے ہیں، 2024میں 600سے زائد حملوں میں بیشتر افغان سرزمین سے کیے گئے۔