• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذیابطیس کی سطح کنٹرول کرنے والی ورزشیں

صحت مند زندگی گزارنے کے لیے ہر انسان کو لازمی ورزش کرنی چاہیے۔ تاہم اگر کوئی شخص ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہو تو اس کے لیے ورزش کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔ باقاعدگی سے ورزش کرنا وزن میں کمی، جسم کی چربی گھٹانا، خون میں شوگر کے کنٹرول اور انسولین کے لیے بہترین ہے۔ یہی نہیں، ورزش بہترین نیند کے لیے مددگارثابت ہونے کے علاوہ قوت مدافعت بڑھانے کا بھی ایک اہم ذریعہ ہے۔

رمضان کے بابرکت مہینے میں یوں تو معمولات زندگی میں تبدیلیاں آجاتی ہیں لیکن رات کے اوقات میں ورزش کے لیے وقت نکالنا چایئے تاکہ جسم توانا اور چاق و چوبند رہے۔ ذیابطیس کے مریض بھی رات کے وقت ذیل میں درج ورزشیں کرسکتے ہیں جس سے انھیں جسم کے شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔

چہل قدمی

جسمانی فٹنس اور تازہ ہوا کے حصول کیلئے چہل قدمی بہترین ذریعہ ہے۔ ایک ہفتے میں تین سے چار مرتبہ ،30منٹ سے ایک گھنٹہ دورانیے کیلئے تیز قدموں سے چلنا شوگرلیول کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ انٹرنیشنل ڈائٹیشن کے مطابق ذیابطیس کے مریض گاڑی یا موٹر سائیکل کے زائد استعمال کے بجائے پیدل چلنے کو ترجیح دیں۔ 

ورزش کرنے کو اپنا روزانہ کا معمول بنا لیں۔ گھڑی دیکھ کرکم ازکم 30منٹ اور زیادہ سے زیادہ 40 سے 45منٹ تیز قدموں کے ساتھ چلیں۔ اس طرح ذیابطیس کے ساتھ بھی ایک متوازن اور خوش و خرم زندگی گزاری جاسکتی ہے۔

سائیکلنگ

ذیابطیس کے مرض کا مقابلہ کرنے کے لیے سائیکل چلانا بھی ایک بہترین ورزش ہے۔ اگر آپ ہفتے میں3سے5بار دن میں 30منٹ سائیکل چلائیں تو یہ عمل آپ کا بلڈ پریشر، بلڈشوگر اوروزن کم کرنے میں مدد دے گا۔ سائیکلنگ دل کو مضبوط اور پھیپھڑوں کو صحیح کام کرنے میں مدد دیتی ہے۔ 

صحت مند رہنے کے لیے آپ گھر پر ایک سائیکلنگ مشین لا سکتے ہیں۔ یہ مشین ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بہترین ہے۔ اس سے ٹانگوں میں خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور کیلوریز جلتی ہیں۔ یہ دونوں چیزیں ہی ذیابطیس کے مریضوں کے لیے ضروری ہیں۔

پٹھوں کیلئے ورزش

ذیابطیس کے مریضوں کے لیے پٹھوں کے وزن کو بیلنس کرنا بے حد ضروری ہے۔ اگر آپ پٹھوں کا وزن کم کرنے میں کامیاب ہوجائیں تو شوگر لیول بھی بآسانی کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ پٹھوں کا وزن کم کرنے میں مندرجہ ذیل ورزشیں ذیابطیس کے مریضوں کو صحت مند رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔ ان ورزشوں کے لیے آپ کو کسی ٹریننگ سینٹر جانے کی بھی ضرورت نہیں، آپ انھیں گھر پر بھی بآسانی کر سکتے ہیں۔

پُش اَپ

ورزش کے بہت سے طریقوں میں سے ایک طریقہ پُش اَپس لگانا ہے۔ ذیابطیس کے مریض بھی پُش اَپس لگاسکتے ہیں۔ پُش اَپس انتہائی صحت افزا ورزش ہے جو کہ نہ صرف آپ کو جسمانی طور پر فٹ رکھتی ہے بلکہ آپ کے جسم کو اسمارٹ اور پٹھوں کو شیپ دیتی ہے۔

وال اسکوٹس

اس ورزش کےلیے گھر کی کسی بھی دیوار کے ساتھ ٹیک لگا کراس طرح کھڑے ہوں کہ پاؤں ایک فٹ دیوار سے دور رہیں۔ ہاتھوں سے دیوار کو پکڑے رہیں۔ اپنے گھٹنوں کو موڑیں اور اس پوزیشن میں آجائیں جیسے کہ آپ کرسی پر بیٹھے ہوں۔ اسی طرح کچھ سیکنڈز تک رہیں اور پھر کھڑے ہو جائیں۔

کرلز

ہم میں اکثر لوگ کرلز ایکسرسائز سے واقف ہیں۔ ذیابطیس کے مریض کرلز کے ذریعے شوگر لیول کو کنٹرول کرسکتے ہیں۔ اس ایکسرسائز کا طریقہ کچھ یوں ہے۔ دونوں ہاتھوں میں ہلکے وزن کے ڈمبل( اگر آپ کے پاس ڈمبل نہ ہوں تو دو پانی کی بوتلیں یا کولڈ ڈرنک کے کین پکڑ کر بھی یہ ورزش کی جاسکتی ہے ) اٹھائیں۔ ہتھیلیوں کو اوپر کی طرف رکھیں۔ کہنیوں کو بغیر ہلائے ڈمبل کو کندھوں تک لائیں اور پھر واپس پہلے والی پوزیشن میں لے جائیں۔

تیراکی

ماہ رمضان میں تیراکی کرنا عموماً ممکن نہیں ہوتا لیکن ذیابطیس کے مریضوں کے لیے تیراکی (سوئمنگ) ایک بہترین ایروبک ایکسرسائز ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جس کے سبب پورا جسم ایک ساتھ حرکت میں رہتاہے۔ یہ حرکت اعصاب کی مضبوطی کے علاوہ کئی بیماریوں میں بھی مددگا ر ہے۔ تیراکی کیلئے بہتر ہے کہ نیم گرم پانی کا استعمال کیا جائے۔ 

تیراکی کولیسٹرول لیول کم کرنے اور کیلوریز جلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اگر آپ بریسٹ اسٹروک کے طریقے سے تیرتے ہیں تو یہ آپ کے جسم کی60کیلوریز کو کم کرے گا، بیک اسٹروک 80، فری اسٹائل 100اور بٹرفلائے اسٹروک جسم کی150کیلوریز تک کم کرسکتا ہے۔ تاہم تیراکی سے قبل لائف گارڈ کو بتا ناضروری ہے کہ آپ ذیابطیس کے مریض ہیں ۔ رمضان کے بعد تیراکی کرنے کی طرف توجہ دیں تاکہ آپ اپنے جسم کو فٹ رکھ سکیں۔

روزہ اور ذیابطیس

ماہرا مراض ذیابطیس کہتے ہیں کہ ذیابطیس کے مریض روزہ رکھ سکتے ہیں، تاہم ایسے مریضوں کو اپنے معالجین سے مشورہ کرکے اپنی ادویات کے اوقات کار میں تبدیلی لازمی لانا ہوتا ہے۔ ذیابطیس کی حاملہ خواتین ، ذیابطیس کے مریض جوڈائیلسس پر ہوں اور ذیابطیس کے مرض میں مبتلا عمرہ رسیدہ اور محنت کش (مزدور) افراد ہائی رسک گروپ میں شامل ہیں۔ انھیں روزے رکھنے کے لئے انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔ ان چاروں گروپس کے افراد روزہ رکھنے کے لیے اپنے معالجین سے مشورہ بھی کریں۔

نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے ہے۔ ذیابطیس کے مریض ان تمام ورزشوں کو کرنے سے پہلے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں اور ساتھ میں احتیاطی تدابیر بھی اختیار کریں۔ 

آخر میں سب سے ضروری یہ کہ دماغ پر غیر ضروری مسائل کا بوجھ مت ڈالیں اور چہرے پر مسکراہٹ کو اپنا معمول بنالیں۔ اس طرح ذیابطیس ہی نہیں بلکہ ہر بیماری کا خاتمہ ممکن ہوجائیگا۔

صحت سے مزید