• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سحری میں توانائی بڑھانے والی غذاؤں کا استعمال

رواں سال ماہ رمضان ایسے موسم میں آیا ہے جب ملک کے بالائی علاقے ابھی بھی سردی کی لپیٹ میں ہیں جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں درجہ حرارت قدرے بہتر ہے۔ روزے کا دورانیہ بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہے، تاہم اس کے باوجود ضرورت اس بات کی ہے کہ رمضان کے بابرکت مہینے میں سحر و افطار کے دوران ایسی خوراک لی جائے جس سے دن بھر روزے کی حالت میں جسم میں توانائی (انرجی لیول) کی کمی نہ ہو۔ 

ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں روزے داروں کو متوازن غذا کھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے لیے ایک ایسا ڈائٹ پلان ترتیب دیا جائے جو روزے کی حالت میں ان کی توانائی کم نہ ہونے دے۔ 

اسی لیے سحری خاص اہمیت کی حامل ہوتی ہے اور اسلام میں بھی سحری کرنے کی باقاعدہ تاکید کی گئی ہے۔ سحری کے وقت لی گئی غذاؤں کی بدولت انسان کا جسم پورا دن متحرک رہتا ہے۔ لہٰذا دماغ اور جسم کے لیے ایسی متوازن غذاؤں اور مشروبات کا استعمال کریں، جو آپ کو پورا دن صحت مند اور چاق و چوبند رکھ سکیں۔ ایسی ہی کچھ غذاؤں کا ذکر ذیل میں کیا جارہا ہے۔

انڈہ پراٹھا

سبزی یا آلو کے پراٹھے تو دنیا بھر میں بھی کھائے جاتے ہیں، تاہم ہمارے یہاں ان پراٹھوں کے ساتھ ساتھ منفرد اور غذائیت سے بھرپور ’’انڈہ پراٹھا‘‘ بھی بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے۔ طبی ماہرین سحری میں پروٹین سے بھرپور غذاؤں کو شامل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ پروٹین روزے داروں کو نہ صرف دن بھر متحرک رکھتا ہے بلکہ جسمانی توانائی بڑھانے کا بھی باعث بنتا ہے۔ اگر آپ اُبلے ہوئے انڈے نہیں کھا پارہے تو انڈہ پراٹھا ایک بہترین متبادل ثابت ہوسکتا ہے۔ ایک انڈے میں 8سے12گرام پروٹین کی مقدار پائی جاتی ہے، جو دن بھر کے لیے جسم میں حرارت اور طاقت پیدا کرتی ہے۔

کھجلہ پھینی

کھجلہ پھینی کو رمضان کی خاص سوغات مانا جاتا ہے، جس کے بغیر سحری ادھوری سمجھی جاتی ہے۔ میدے سے بنے کھجلہ اور پھینی کو دودھ میں ڈال کر کھانے سے روزے دار کو دن بھر توانائی ملتی ہے۔ کجھلہ اور پھینی کا شمار دیر سے ہضم ہونے والی غذاؤں میں ہوتا ہے، اسی وجہ سے اس کو کھانے کے بعد روزےدار کو بھوک بھی کم لگتی ہے اور وہ پورا دن تندرست وتوانا رہتا ہے۔

فروٹ سلاد

سحری میں کھائی جانے والی غذا میں فروٹ سلاد کامتوازن استعمال بھی لازمی ہونا چاہیے۔ اگر دوران رمضان آپ وٹامن سے بھرپور غذاؤں کا استعمال نہ کرپائے تو وٹامن کی کمی آپ کی صحت کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتی ہے۔ لہٰذا دوران رمضان اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کی سحری میں ضروری غذائیت پر مشتمل تمام غذائیں موجود ہوں، جن میں ایک چھوٹا باؤل فروٹ سلاد کا بھی ہونا چاہیے۔ 

فروٹ سلاد میں فائبر سے بھرپور پھل مثلاً کیلے، سیب، آڑو اور ناشپاتی وغیرہ کا استعمال کریں، ان پھلوں کے استعمال سے آپ کا پیٹ زیادہ دیر بھرا رہتا ہے اور قبض بھی نہیں ہوپاتا۔ اس کے علاوہ، اگر سحری میں کھیرے کو بطور سلاد کھایا جائے تو یہ جسم کے خلیات میں پانی جمع رکھتا ہے۔ کھیرے کا باقاعدہ استعمال نہ صرف جسم میں پانی کی سطح متوازن رکھتا ہے بلکہ یہ جِلد کےلیے بھی بہترین ہے۔

دال

دالوں کو ڈائٹری فائبر اور پروٹین فراہم کرنے والی غذاؤں میں خاص اہمیت حاصل ہے۔ یہی نہیں، دالوں میں آئرن کی کثیر مقدار بھی پائی جاتی ہے۔ یہ مقدار جسم میں توانائی کی سطح بڑھانے کے لیے بے حد ضروری سمجھی جاتی ہے، لہٰذا اگر آپ سحری میں دالوں کا استعمال کررہے ہیں تو سمجھ لیں کہ آپ صحت بخش غذاؤں کی وافر مقدار لے رہے ہیں۔

گری دار میوے

گری دار میوے سحری کی صحت بخش غذاؤں میں سے ایک ہیں۔ گری دار میووں میں ہیلتھی فیٹ، پروٹین اور فائبر کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے جو کہ دن بھر انسان کو چاق وچوبند اور توانا رکھنے میں مفید ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ یہ غذا کاربو ہائیڈریٹس کی وافر مقدار فراہم کرتی ہے، جو توانائی کی سطح (انرجی لیول) کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

پانی کا زائد استعمال

اکثر لوگ اپنے جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے سحری اور افطار میں اتنا زیادہ پانی پی لیتے ہیں کہ اس وجہ سے ان کی طبیعت میں خرابی پیدا ہوجاتی ہے۔ زائد پانی پینا یقیناً صحت کے لیے بہترین ہے لیکن اس طرح نہیں جیسا کہ عموماً لوگ سحرو افطار میں کرتے ہیں۔ 

لوگوں کو چاہیے کہ افطار اور خاص طور پر سحری میں بہت زیادہ پانی پینے سے گریز کریں۔ سحری میں کم ازکم دوگلاس پانی ضرور پئیں جبکہ کولڈڈرنک اور غیر معیاری جوسزکےاستعمال سے گریز کریں۔

کچی لسّی

ماہرین غذائیت سحری میں کچی لسّی کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔ کچی لسّی پینے سے جسم میں نمکیات کی کمی پوری ہوتی ہے اور یہ بلڈپریشر کی کمی کی وجہ سے آنے والی نیند کو بھی دور بھگاتی ہے۔ نمکین کچی لسّی پینے سے نہ صرف ہاضمہ درست رہتا ہے بلکہ یہ گرمی سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔

دہی

پروٹین اور دیگر غذائیت سے بھرپور دہی آپ کی بھوک مٹاتا ہے اور آپ کو نمکین، زیادہ کیلوری والے کھانے سے دور رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ اس میں پروبائیوٹکس بھی ہوتے ہیں، جو آپ کے نظام ہاضمہ کو صحت مند رکھتے ہیں۔ دہی معدے کی صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریاز کی مقدار بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔ دہی کے استعمال سے معدے کی گرمی میں کمی آتی ہے جبکہ نظام ہاضمہ اور دیگر اعضاء بھی فعال ہوتے ہیں۔

اسموتھی

اگر آپ سحری کے لیے فوری توانائی بھر ی اسموتھی تیار کرنا چاہتے ہیں تو کیلے، جَو (اوٹ میل )اور کینو کے جوس سے بنائی گئی اسموتھی بہترین ثابت ہوتی ہے۔ ا ن تمام اجزا کو بلینڈر میں اچھی طرح مکس کریں گی تو توانائی سے بھرپور اسموتھی تیار ہوجائے گی، جو دن بھر آپ کو سیر اور تروتازہ رکھنے میں بہترین ثابت ہوسکتی ہے۔ 

ماہرین کے مطابق کیلے میں 80فیصد غذائی اجزا پائے جاتے ہیں، جو آپ کو کیلشیم، فاسفورس، میگنیشیم اور آئرن فراہم کرتے ہیں جبکہ کینو کا جوس جسم میں وٹامن سی کی کمی پورا کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس اسموتھی کا استعمال سحری میں آپ کے لیے بہترین رہے گا۔

صحت سے مزید