اسلام آباد (فاروق اقدس/تجزیاتی جائزہ) اڈیالہ جیل میں رابطہ کاروں کی بانی چیئرمین سے ملاقات، جے یو آئی کے مطالبات اور خدشات پر مشاورت، دونوں طرف بداعتمادی کی مشکوک سیاسی فضا بدستور موجود ہے، عید سے قبل یا بعد کون کسے سرپرائز دے گا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام کے درمیان عید کے بعد حکومت کے خلاف اپوزیشن کے اتحاد میں شمولیت اور مشترکہ جدوجہد کرنے کیلئے اسلام آباد میں اعلانیہ اورپس پردہ رابطوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم اس عمل میں ابھی تک مولانا فضل الرحمان جو اسلام آباد میں ہی موجود ہیں وہ منظر پر نہیں آئے جبکہ دوسری طرف پی ٹی آئی کے رہنمائوں اور رابطہ کاروں کا اڈیالہ جیل میں بانی چیئرمین سے رہنمائی اور ہدایات لینے کا سلسلہ اب تک اس لئے تاخیر کا شکار ہو رہا تھا کیونکہ ملاقات میں مشکلات پیش آرہی تھیں تاہم منگل کو سلمان اکرم راجہ کی بانی چیئرمین سے اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جے یو آئی کے مطالبات اور شرائط سننے کے بعد بانی چیئرمین نے کسی حتمی اور دونوں جماعتوں کی مشترکہ جدوجہد کے حوالے سے کوئی امید افزا بات نہیں کی اور ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم اصولوں کی بنیاد پر آگے بڑھیں گے۔ قبل ازیں سلمان اکرم راجہ اور مولانا عبدالغفور حیدری کے درمیان ہونے والے رابطے کے بعد جاری کئے جانے والے ایک بیان میں مشروط اتفاق رائے کی بات کی گئی ہے اور مشترکہ لائحہ عمل لانے پر متفق ہونے کا اعلامیہ رواں ماہ میں ہی عوام کے سامنے لانے کا اعلان کیا گیا ہے۔