• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رشوت، قیدیوں کو منشیات سپلائی سمیت الزامات، اڈیالہ جیل کے 2 ہیڈ وارڈرز برطرف

راولپنڈی (وسیم اختر ،سٹاف رپورٹر) رشوت لینے ، قیدیوں کومنشیات اور نشہ آور ادویات سپلائی کرنے اور دیگر بدعنوانیوں میں ملوث اڈیالہ جیل کے 2ہیڈوارڈر ز کوملازمت سے برطرف کردیا گیا۔ڈی آئی جی جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن عبدالرؤف رانانے شو کاز کا جواب غیر تسلی بخش ہونے پر سینٹرل جیل راولپنڈی کے ہیڈوارڈرمحمد ارشد اور محمدصفدر کی برطرفی کے احکامات جاری کر دئیے ۔ ایک قید ی نے صدر پاکستان کو شکایت کی تھی جس میں اس نے جیل کے یوٹیلیٹی سٹور پر ممانعت کے باوجود نقدی کے استعمال کی شکایت کی تھی ، جوکوئی اسیر نقدی استعمال کرتے ہوئے پکڑاجائے سینٹرل ٹاور کا چیف ہیڈ وارڈر محمد ارشد اپنے عملے کے ساتھ 10ہزار روپے رشوت کے عوض معافی کی پیشکش کرتا ہے۔ایک اور قیدی نے شکایت کی کہ اڈیالہ جیل کے کچن میں ہیڈ وارڈر ارشد قیدیوں سے فی کس 9ہزار روپے رشوت لے کر ان سے مشقت نہیں کرواتا۔ایک اور اسیر نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو شکایت کی تھی کہ ارشد اور ہیڈوارڈرصفدر پیسے لے کرپی سی او کی سہولت کےغلط استعمال، قیدیوں کو مزدوری سے استثنیٰ دینے، بی کلاس کے قیدیوں کوسہولتیں دینے ، جیل ہسپتال میں غیر مجاز داخلوں میں ملوث ہیں۔ ایک قیدی نے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو درخواست میں الزام لگایا کہ ہیڈوارڈر محمد صفدر اڈیالہ میں منشیات سپلائی کرنے میں ملوث ہے۔ایک اور کمپلینٹ ہوم ڈیپارٹمنٹ کوکی گئی کہ جس میں الزام لگایاگیاکہ جیل میں منشیات کھلے عام فروخت کی جاتی ہے ،نوعمر قیدیوں سے زیادتی کی جاتی ہے اور ان کاموں کے لئے جیل عملہ رشوت لیتا ہے ان تمام کاموں میں ہیڈوارڈر صفدر ملوث ہے۔
اسلام آباد سے مزید