کراچی ( اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے حکومت سندھ کی ایک سال کی کارکردگی رپورٹ پیش کردی۔اہم پیشرفت میں ہاری کارڈ کا اجراء ، 196نئی روڈز اسکیمز، 2500کلومیٹر سڑکیں مکمل، 4لاکھ گھر تعمیرکئے گئے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایک سال میں 28ارب روپے کسانوں کو دیئے ، 13428طلباء کو گریجویٹ کراچکے ، 14سرکاری عمارتیں سولرائز کیں ، گورننس میں ڈیجیٹلائزیشن پر فوکس ، اس برس گندم نہیں خریدیں گے ، ہم جو بھی کچھ کرتے ہیں وہ قیادت کے وژن کے مطابق کرتے ہیں،کراچی میں بھی ترقیاتی منصوبوں پرکام جاری ہے، سندھ حکومت نے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے ذریعے انفرااسٹرکچر اور زراعت کے میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہیں، بچوں کی شرح اموات میں نمایاں کمی ، بچوں کی اموات کی شرح کو ملک بھر میں 5.4فیصد کے مقابلے میں نمایاں طور پر 2.9فیصد تک کم کیا گیا ہے،تفصیلات کے مطابق بدھ کووزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے171 صفحات پر مشتمل سندھ حکومت کی ایک سالہ2024 تا 2025 کی کارکردگی رپورٹ پیش کردی ، رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے ذریعے انفرااسٹرکچر اور زراعت کے میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہیں،۔وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ پریزنٹیشن میں ای سسٹم کے نفاذ سمیت صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، آئی ٹی، واٹر مینجمنٹ، زراعت اور گورننس اصلاحات کے حوالے سے اہم اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔سندھ کے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے نے گزشتہ سال کے دوران نمایاں پیش رفت اور توسیع کا مشاہدہ کیا ہے، جس کی نشاندہی بہت سے طبی اداروں میں اہم اقدامات، مریضوں کی رسائی میں اضافہ اور تکنیکی ترقی سے ہوئی ہے۔صحت کی دیکھ بھال: NICVD کراچی نے حیرت انگیز طور پر 1.4 ملین مریضوں کا علاج کرنے، 5,000 سے زیادہ کارڈیک سرجریوں اور ہزاروں تشخیصی اور ناقابل یقین خدمات انجام دی ہیں۔ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (JPMC) نے دوسرا روبوٹک سرجیکل سسٹم شروع کیا، جبکہ لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز (LUMHS) ایک کی خریداری کے عمل میں ہے۔ ڈسٹرکٹ اسپتال ٹھٹھہ کو ٹیچنگ اسپتال میں اپ گریڈ کر دیا گیا اور پی آئی بی کالونی، کراچی میں 100بستروں پر مشتمل سسپتال آپریشنل ہونے والا ہے۔کراچی میں انڈس اسپتال بھی ایک عوام کی خدمات کے حوالے سے سہولیات میں اضافہ کیا گیا ہے، 5 بلین روپے کے گرانٹ سے اس میں بستر کی گنجائش بڑھ جائے گی۔ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (DUHS) نے کینسر کے علاج کے لیے ایک لائنر ایکسلریٹر فعال کیا ہے اور جگر، گردوں اور بون میرو ٹرانسپلانٹس کی نمایاں تعداد دیکھنے میں آئی ہے۔ سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (SIUT) نے پاکستان کے پہلے روبوٹک سینٹر اور PET CT یونٹ کا آغاز کیا ہے، جس سے کینسر کی تشخیص اور علاج کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔شہید محترمہ بینظیر بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف ٹراما کے خدمات کو وسعت دی ہے، 70,000 مریضوں کا علاج کیا اور چھاتی کی سرجری، انٹروینشنل ریڈیالوجی اور پلاسٹک سرجری کے لیے نئے یونٹ قائم کیے ہیں۔ لاڑکانہ میں ٹراما اور ایمرجنسی رسپانس سینٹرز بھی قائم کیے گئے ہیں۔سندھ انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ اینڈوسکوپی اینڈ گیسٹرو اینٹرولوجی نے جگر کے ٹیومر کے لیے ریڈیو فریکوئینسی ایبلیشن (RFA) جیسے جدید طریقہ کار متعارف کرائے جبکہ سندھ انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیونیٹولوجی (SICHN) نے سندھ بھر میں نئے ICUs اور پیڈیاٹرک یونٹس کو فعال کیا۔JPMC نے کینسر کے علاج کے لیے ایک نئی سائبر نائف مشین حاصل کی اور ریڈی ایشن آنکولوجی سیکشن کی آپریشنل خودمختاری کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے۔ سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی ہیلتھ سروسز نے ایمبولینس سروسز کو وسعت دی اور ایک ہائی پرٹیشن پروجیکٹ شروع کیا، جس میں مزید ایمرجنسی ریسپانس گاڑیاں شامل کرنے اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتالوں کو مکمل کرنے کا منصوبہ شامل ہے۔سندھ ایمرجنسی ریسکیو سروس 1122 نے مختلف ضلعی اسپتالوں میں ایمرجنسی رومز کی تزئین و آرائش کی اور ریسکیو کوریج کو بہتر بنانے کے لیے بڑی شاہراہوں پر سیٹلائٹ اسٹیشن قائم کیے ہیں۔چائلڈ لائف فاؤنڈیشن نے سندھ میں بچوں کی فوری دیکھ بھال کے لیے بہتر اقدامات کیے ہیں، متعدد ایمرجنسی اور ٹیلی میڈیسن مراکز قائم کیے ہیں اور بچوں کی شرح اموات میں نمایاں کمی کی ہے۔ہم نے سندھ میں نو بین الاقوامی معیار کے ایمرجنسی مراکز اور 106ٹیلی میڈیسن مراکز قائم کر کے بچوں کی ایمرجنسی کی دیکھ بھال کو بہتر کیا ہے جس سے سندھ میں بچوں کی اموات کی شرح کو ملک بھر میں 5.4 فیصد کے مقابلے میں نمایاں طور پر 2.9فیصد تک کم کیا گیا ہے۔