• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی، دریائے سندھ پر متنازع نہروں کی تعمیر کیخلاف قرارداد متفقہ منظور

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی، ایوان نے دریائےسندھ پر متنازعہ نہروں کی تعمیر کے خلاف وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے پیش کی گئی قراردادمتفقہ طورپر منظورکرلی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی نے جمعرات کو متنازعہ نہروں کی تعمیر کے خلاف وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے پیش کی گئی قراردادمتفقہ طورپر منظورکرلی ہے ۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ دریائے سندھ صوبے کی معیشت اور زراعت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ،دریائے سندھ کے پانی سے لاکھوں لوگ مستفید ہوتے ہیں ، 1991کے واٹر اکارڈ کے مطابق پانی کی یکساں تقسیم ضروری ہے ۔معاہدے کے تحت مزید کوئی کینال نہیں بنائی جاسکتی ہے ۔مزید چھ کینال نکالنے سے پانی شدید کی قلت کا اندیشہ ہوگا ۔پانی کی قلت سے زراعت، معیشت اور ماحول پر برے اثرات ہونگے ۔سندھ کی زیریں علاقے میں پہلے ہی پانی کی قلت ہے جس سے انڈس ڈیلٹا متاثر ہورہا ہے ۔وفاقی حکومت اس معاملے پر صوبوں کو اعتماد میں لے۔ چھ متنازعہ نہروں کی تعمیر سے زراعت کو شدید نقصان پہنچے گا اور سندھ میں پانی کی کمی مزید بڑھ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ایسے کسی بھی منصوبے کو منظور نہیں کرے گا جس سے پانی کی دستیابی متاثر ہو۔۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اس منصوبے پر کام فوری طور روکا جائے ۔اس سے قبل وزیر پارلیمانی امور ضیا النجار نے اس سے درخواست کی کہ آج کا بزنس موخر کر دیا جائے تاکہ اس اہم قرارداد پر تفصیل سے بات کی جا سکے۔ سندھ کے سینئر وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے قرارداد پر اپنے خطاب میں کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات یہ ہے کہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی نے قرارداد کی حمایت میں بات کی۔ ایم کیو ایم نے بھی قرارداد کی بھرپور سپورٹ کی۔ جس سے یہ پیغام گیا ہے کہ سندھ کے مفاد پر ہم سب ایک ہیں ہمی اپنے صوبے سے پیار ہے یہ وہ اسمبلی ہے جس نے پاکستان بنایا انہوں نے کہا کہ فیڈریشن کی سب سے زیادہ محافظ پیپلز پارٹی ہے۔

اہم خبریں سے مزید