کوئٹہ (این این آئی)ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی اور ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مشترکہ بیان میں تعلیمی سال شروع ہونے کے باوجود سرکاری اسکولوں میں درس و تدریس کا آغاز نہ کرنے اور مختلف اسکولوں کی انتظامیہ اور اساتذہ کی جانب سے کوتاہی اور فرائض میںغفلت برتنے و عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے سرکاری تعلیمی اداروں پر کسی قسم کا چیک اینڈ بیلنس نہیں جسکی وجہ سے اسکولوں کے اساتذہ اپنے فرائض میں غفلت کا مرتکب ہوکر بچوں کے مستقبل کو تباہ کررہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاوٴن کے سرکاری اسکولوں کی حالت ناقابل بیان ہے۔ یہاں کے کئی اسکولوں میں اساتذہ صرف حاضری لگانے آتے ہیں اور کسی قسم کے درس و تدریس سے تعلق نہیں رکھتے گورنمنٹ سردار اسحاق خان ہائی اسکول کی یہ حالت ہے کہ گذشتہ سال سے انچارج کے بغیر اسکول چل رہا ہے اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ اور سکیرٹری صاحبان کے علم میں کئی بار لائی جاچکی ہے مگر ان صاحبان یا حکمرانوں کی ترجیحات میں تعلیم کا شعبہ سرے سے موجود ہی نہیں جسکی وجہ سے ناقابل بیان مسائل کے باوجود کسی قسم کی دلچسپی کا مظاہرہ دیکھنے کو نہیں مل رہا۔بیان میں کہا گیا کہ ایک سازش کے تحت پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو پروموٹ کرکے سرکاری تعلیمی اداروں اور نظام تعلیم کو تباہ کیا جارہا ہے اس نظام میں غریب کے بچے کیلئے کسی قسم کی گنجائش موجود نہیں۔