• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بریڈفورڈ میں این ایچ ایس کی خدمات کے تحفظ کیلئے گرین پارٹی کی جدوجہد

بریڈفورڈ ویسٹ سے گرین پارٹی کے سابق پارلیمانی امیدوار اور مقامی کونسل امیدوار خالد محمود نے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے این ایچ ایس انگلینڈ کو ختم کرنے کے اعلان پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس فیصلے کے سنگین اثرات بریڈفورڈ کے عوام پر مرتب ہو سکتے ہیں، جو پہلے ہی بنیادی صحت کی سہولیات میں کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔

خالد محمود نے کہا کہ بریڈفورڈ میں پہلے ہی اہم عوامی خدمات میں کٹوتی کی جا چکی ہے، جن میں سوشل سروسز کی کمیشننگ کا خاتمہ بھی شامل ہے۔ شہر میں مالی مشکلات کے باعث قیمتی اثاثے فروخت کیے جا رہے ہیں، جبکہ مقامی کونسلرز اور شہری مسلسل سہولیات کی کمی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ایسے میں این ایچ ایس میں مزید تبدیلیاں اور ممکنہ نجکاری، صحت کے شعبے کو مزید نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بریڈفورڈ، جو برطانیہ کے سب سے زیادہ غربت زدہ اور کم عمر آبادی والے شہروں میں شامل ہے، پہلے ہی بےشمار چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ ذہنی صحت کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے، اور اگر صحت کی خدمات میں 

انکا کہنا تھا کہ مزید کٹوتیاں کی گئیں یا ان کی نجکاری کی گئی تو اس کا سب سے زیادہ نقصان غریب اور پسماندہ طبقے کو ہوگا، جو پہلے ہی معیاری علاج تک رسائی کےلیے مشکلات کا شکار ہیں۔

گرین پارٹی کا مؤقف ہے کہ این ایچ ایس کو مکمل طور پر عوامی فنڈز سے چلایا جانا چاہیے اور اسے منافع بخش کاروبار میں تبدیل نہیں ہونے دینا چاہیے۔ ہمیں بریڈفورڈ کی صحت کی خدمات کو ممکنہ نجکاری سے محفوظ رکھنا ہوگا اور ایک ایسا نظام یقینی بنانا ہوگا جو وسائل سے بھرپور، سب کے لیے قابل رسائی اور جوابدہ ہو۔

خالد محمود نے کہا کہ بریڈفورڈ کے شہری بہتر سہولیات کے مستحق ہیں اور وہ عوامی فنڈ سے چلنے والے ایک مضبوط اور پائیدار صحت کے نظام کے تحفظ کےلیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید