اسلام آباد (فاروق اقدس) مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ واشنگٹن کے ساتھ معاملہ فہمی اور ملکی مفاد میں وضع کی جانے والی حکومتی ہنگامی حکمت عملی کے نتیجے میں پاکستان کو امریکا کی جانب سے بعض سخت اقدامات جو دنیا اور خطے کے دیگر ممالک کے خلاف کئے جارہے ہیں ان میں ریلیف ملا ہے اور یہ اسی حکمت عملی کا نتیجہ ہے کہ پاکستان کو ریڈ کے بجائے اس اورنج لسٹ میں شامل کیا گیا جہاں امریکا کے سفری پابندیاں تو ہوں گی لیکن مکمل طور پر لاگو نہیں ہوں گی اور اس ریلیف میں کاروبار کی غرض سے امریکا جانے والوں سمیت دوسرے شعبوں میں بھی ریلیف حاصل ہوگا جن میں امریکا میں اہم مواقعوں کی کوریج کیلئے جانے والوں میڈیا کے نمائندوں کیلئے ویزے کی پابندی نہیں ہوگی تاہم امیگریشن اور سیاحتی ویزوں کیلئے پابندیوں کا سامنا ہوگا لیکن سخت شرائط پر مبنی انٹرویو کے نتیجے میں ریلیف کا امکان موجود رہے گا۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس سے اپنے حالیہ خطاب میں محمد شریف اللہ کی گرفتاری میں پاکستان کے کردار کا ایک سے زیادہ مرتبہ پرجوش انداز میں اعتراف کیا تھا اور ستائش بھی پیش کی تھی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے اقدام کو امریکا کے سفری پابندی میں ریلیف کو اسی تناظر میں دیکھا جارہا ہے تاہم برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق اگر پاکستان 8سے 10ہفتوں کے دوران سکیورٹی تعاون کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات نہیں کرتا تو اسے 25دیگر ممالک ’’ییلو لسٹ‘‘ میں رکھا جاسکتا ہے اس طرح اسے امریکی ویزا کے اجراء کی جزوی معطلی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔