• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کو نرم نہیں سخت گیر ریاست بنائیں، ملکی سلامتی سے بڑا کوئی ایجنڈا نہیں، ہم گورننس کے خلاء کو کب تک فوج اور شہدا کے خون سے بھرتے رہیں گے، آرمی چیف

اسلام آباد(راناغلام قادر/طاہرخلیل/ ایجنسیاں) پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے کہاہے کہ ملک کی سلامتی سے بڑا کوئی ایجنڈا نہیں ‘کوئی تحریک نہیں‘ کوئی شخصیت نہیں‘ہم گورننس کہ خلاءکو کب تک افوج پاکستان اور شہداء کے خون سے بھرتے رہیں گے‘ ہمیں بہتر گورننس کے ساتھ پاکستان کو ایک سخت گیر ریاست بنانے کی ضرورت ہے‘ ہم کب تک نرم ریاست کی طرز پر بے پناہ جانوں کی قربانی دیتے رہیں گے‘وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی ملک کے لیے ناسور بن گئی ہے‘اس ناسور کو جڑسے اکھاڑ پھینکیں گے ‘2018 میں قائم ہونے والی نا اہل حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ سے حاصل ہونے والے ثمرات کو ضائع کر دیا اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد روک دیا‘قومی نوعیت کے اہم اجلاس میں حزب اختلاف کی عدم شرکت اپوزیشن کے غیرجمہوری رویے کو ظاہر کرتی ہے ‘ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ جو آگ پاکستان میں لگی ہے ہمارے ہمسائے مت سمجھیں کہ یہ ان تک نہیں پہنچے گی‘ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نےکہا ہےکہ ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے والا دہشتگرد ہے‘ تحریک انصاف کو یہاں نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی ۔ گزشتہ روز قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئےجنرل عاصم منیرکا کہناتھاکہ پائیدار استحکام کے لئے قومی طاقت کے تمام عناصر کو ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا ہو گا‘پاکستان کے تحفظ کیلئے یک زبان ہو کر اپنی سیاسی اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر ایک بیانیہ اپنانا ہو گا۔ یہ ہماری اور ہماری آنے والی نسلوں کی بقا کی جنگ ہے‘ہم کو بہتر گورننس اور مملکت پاکستان کوہارڈ اسٹیٹ بنانے کی ضرورت ہے‘ہم کب تک ایک سافٹ اسٹیٹ کی طرز پر بے پناہ جانوں کی قربانی دیتے رہیں گے‘علماء سے درخواست ہے کہ وہ خوارج کی طرف سے اسلام کی مسخ شدہ تشریح کا پردہ چاک کریں، اگر یہ ملک ہے تو ہم ہیں، لہٰذا ملک کی سلامتی سے بڑھ کر ہمارے لئے کوئی چیز نہیں‘جو سمجھتے ہیں کہ وہ پاکستان کو ان دہشتگردوں کے ذریعے کمزور کر سکتے ہیں آج کا دن ان کو یہ پیغام دیتاہے کہ ہم متحد ہو کر نہ صرف ان کوبلکہ ان کے تمام سہولت کاروں کو بھی ناکام کریں گے‘ہمیں اللہ تعالیٰ پر پورا بھروسہ ہے جو کچھ بھی ہو جائے انشاء اللہ ہم کامیاب ہونگے۔ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف کا کہنا تھاکہ دہشت گردی کے خلاف سب کو متحد ہو کر آگے بڑھنا ہے‘ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران دہشتگردی کی جنگ میں پاکستان کی معیشت کو 150 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا‘2018ءمیں قائم ہونے والی نا اہل حکومت نے دہشتگردی کے خلاف جنگ سے حاصل ہونے والے ثمرات کو ضائع کر دیا اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد روک دیا‘پوری قوم جو آج خمیازہ بھگت رہی ہے وہ اس پالیسی کا نتیجہ ہے‘پاکستان آج فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے۔دہشت گردی کو ایک مرتبہ پھر سے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ہم سب کو آہنی عزم کا کا اعادہ کرنا ہوگا۔ دہشت گردوں کا اصل نشانہ عوام کا اتحاد ہے۔

kk


اہم خبریں سے مزید