سفیرِ پاکستان برائے سوئیڈن و فن لینڈ بلال حئی نے اسٹیٹ سیکریٹری منسٹر آف مائیگریشن اینڈرس ہال سے ملاقات کی ہے۔
بلال حئی نے اسٹیٹ سیکریٹری منسٹر آف مائیگریشن اینڈرس ہال سے ملاقات کے دوران مشترکہ مفادات سے متعلق امور اور دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے ملاقات میں اسلام آباد میں قائم سوئیڈش سفارت خانے میں گزشتہ 2 سال سے معطل کونسلر سروسز کی جلد بحالی کا معاملہ بھی اٹھایا۔
سفیرِ پاکستان نے پاکستانیوں کو ویزے کے حصول کے لیے پاکستان سے باہر دوسرے ممالک میں جانے اور ان سے پیش آنے والی مشکلات کا ذکر بھی کیا۔
اس ملاقات کے دوران اسٹیٹ سیکریٹری منسٹر آف مائیگریشن اینڈرس ہال نے سوئیڈن اور پاکستان کے مابین مثبت دو طرفہ تعلقات کو سراہا۔
بلال حئی گزشتہ سال اسٹاک ہوم میں اپنی تعیناتی کے بعد سے اسلام آباد میں سوئیڈن کے سفارت خانے میں کونسلر سروسز کی بحالی کے لیے سرگرم ہیں۔
واضح رہے کہ سوئیڈن کی حکومت نے سیکیورٹی خدشات کو بنیاد بنا کر اسلام آباد میں انپے سفارت خانے میں کونسلر سروسز کو 14 اپریل 2023ء کو معطل کر دیا تھا۔
ان 2 سال میں پاکستانی وزارتِ خارجہ اور سوئیڈن میں تعینات پاکستانی سفیر سوئیڈن کی جانب سے سفارتی سرگرمیاں معطل کرنے کے اسباب کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے سوئیڈن کے سفارتی مشن کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرواتے رہے اور ساتھ ہی پاکستان میں سوئیڈن کے سفارت خانے میں کونسلر سروسز کی بحالی کا معاملہ سوئیڈن کی وزارتِ خارجہ اور وزارتِ امیگریشن کے ساتھ اٹھاتے رہے ہیں۔
سابق وزیرِ مملکت برائے امورِ خارجہ حنا ربانی کھر بھی 2023ء میں 2 بار سوئیڈن کا دورہ کر چکی ہیں جبکہ گزشتہ برس وزیرِ خارجہ اسخاق ڈار نے بھی پاکستان میں تعینات سوئیڈن کی سفیر الیگزینڈرا وون سے ملاقات کے دوران کونسلر سروسز کی بحالی کا معاملہ اٹھایا تھا۔
سوئیڈن میں پاکستانی طلباء کی ایک بڑی تعداد تعلیم کے حصول کے لیے آتی رہی ہے جبکہ اس عمل سے پچھلے 2 سال میں طلباء کی تعداد میں ایک بڑی واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
پاکستانی طلباء جو سوئیڈن میں تعلیم کے خواہشمند ہیں وہ گزشتہ 2 سال میں فیس ادا کرنے کے باوجود بھی ویزے سے محروم رہے ہیں۔
سوئیڈن میں پاکستانی امیگرینٹس جن کی تعداد 45 ہزار کے قریب ہے ان کی فیملیز کو بھی ویزے کے حصول کے لیے ایتھوپیا جانا پڑھتا ہے جس سے سفری دشواری کے ساتھ مالی اخراجات میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔