ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ایران خطے میں پراکسی وار نہیں چاہتا، یمنی حوثیوں کے حملے سے ایران کا کوئی تعلق نہیں، اگر امریکا نے اسے جواز بنا کر ایران کے خلاف کوئی اقدام اُٹھایا تو اسے سنگین تنائج کا سامنا کرنا ہو گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کے جاری پیغام کے مطابق اگر امریکا یا کسی اور نے ایران کے خلاف مذموم عزائم رکھے تو اسے سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایرانی سپریم لیڈر نے نئے سال کے پہلے دن تہران میں سالانہ تقریب کے دوران خطاب کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکا نے یمن کے حوثی گروپ کو ایرانی پراکسی کہہ کر بڑی غلطی کی ہے، پراکسی کا کیا مطلب ہے؟
انہوں نے کہا کہ یمن کے اپنے مقاصد ہیں اور خطے میں مزاحمتی گروہوں کے اپنے محرکات ہیں، ایران کو پراکسیوں کی ضرورت نہیں ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے یہ بھی کہا کہ وہ ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں، لیکن ہم نے کبھی کسی سے جنگ کا آغاز نہیں کیا، تاہم اگر کوئی ایران کے خلاف اقدام اُٹھائے گا تو اسے منہ توڑ جواب دیں گے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یمن کے حوثی گروپ کی جانب سے اسرائیل پر ہونے والے حملے کا ذمے دار ایران کو ٹھہرایا تھا۔