• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میاں بیوی کی مالی حیثیت یکساں ہو تو نان نفقہ دینے کی ضرورت نہیں، بھارتی سپریم کورٹ

کراچی (رفیق مانگٹ ) بھارت کی سپریم کورٹ نے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے خاتون کی جانب سے اپنے شوہر سے نان نفقہ (مینٹیننس) کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کیس میں دونوں میاں بیوی کی مالی حیثیت کو برابر قرار دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ جب دونوں فریقین کی آمدنی یکساں ہو تو نان نفقہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔یہ مقدمہ دو اسسٹنٹ پروفیسرز کے درمیان قانونی تنازع سے متعلق تھا، جہاں خاتون نے اپنے شوہر سے علیحدگی کے بعد نان نفقہ طلب کیا تھا۔ تاہم، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ اگر میاں بیوی دونوں پیشہ ورانہ طور پر خود کفیل ہیں اور ان کی آمدنی میں کوئی نمایاں فرق نہیں، تو نان نفقہ کا مطالبہ جائز نہیں ٹھہرتا۔ عدالت نے اسے مساوی طور پر قائم (equally placed) قرار دیتے ہوئے کہا کہ قانون کا مقصد عورت کو بے سہارا حالت سے بچانا ہے، نہ کہ مالی برابر ی کی کوشش کرنا۔اس فیصلے کو ماہرین قانون نے ایک اہم موڑ قرار دیا ہے، کیونکہ اس سے نان نفقہ سے متعلق روایتی سوچ میں تبدیلی کا اشارہ ملتا ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ ہر کیس کو انفرادی حالات کے تناظر میں دیکھا جائے گا، لیکن جہاں دونوں فریقین خود مختار ہوں، وہاں اضافی مالی امداد کی ضرورت نہیں پڑتی۔ اس فیصلےسے بھارت میں طلاق اور نان نفقہ کے قوانین پر نئی بحث چھڑنے کا امکان ہے۔ عوامی حلقوں میں اسے خواتین کے حقوق اور مالی خود مختاری کے تناظر میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔
اہم خبریں سے مزید