کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) ٹی بی کنٹرول پروگرام محکمہ صحت بلوچستان کے منیجر ڈاکٹر شیرافگن رئیسانی اور ڈاکٹر آصف شاہوانی نے کہا ہے کہ صوبے کے تمام اضلاع کے 250 سینٹرز میں ٹی بی کے مریضوں کی تشخیص سے لے کر مکمل علاج تک کی سہولت مفت فراہم کی گئی ہے ، صوبے کے 19 اضلاع میں گورنمنٹ اور نجی شعبہ میں کام کرنے والے اداروں کے اشتراک سے تقریباً350 پرائیویٹ ڈاکٹرز ٹی بی کے مریضوں کو مفت علاج کی فراہمی یقینی بنارہے ہیں ،2024ء میں ٹی بی کنٹرول پروگرام نے بلوچستان میں 16 ہزار 227 مریضوں کی تشخیص اور علاج کیا ۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کو پراجیکٹ منیجر مرسی کور بلوچستان ڈاکٹر امین اللہ لقمان ، منیجر ایس پی او بلوچستان امیر احمد بلوچ اور منیجر گرین سٹار سوشل مارکیٹنگ ڈاکٹر خالد فروغ ودیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں 24 مارچ کو ورلڈ ٹی بی ڈے منایا جاتا ہے، اس دن منانے کا مقصد عام لوگوں میں ٹی بی کے مرض کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ، سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش اور سال نو میں ٹی بی کے علاج اور روک تھام سے متعلق کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرنا ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی بی کے مرض کے خاتمے کو یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے کہ اس کے مزید پھیلاؤ کو روکا جائے ، ٹی بی کا مریض ایک سال میں 10 سے 15 لوگوں کو مزید ٹی بی کا جراثیم منتقل کرسکتا ہے ، ٹی بی کے مریض کی جلد نشاندہی اور ان کے علاج کا مناسب بندوبست اور علاج مکمل کرنا ہی اسکی روک تھام کا واحد اور یقینی راستہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی بی کنٹرول پروگرام ٹی بی کے خاتمے کیلئے صوبے کی ضروریات اور عالمی ادارہ صحت کے تجویز کردہ طریقہ کار کے مطابق پانچ سالہ اسٹرٹیجک منصوبے پرعمل پیرا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹی بی کنٹرول پروگرام اپنے شراکت داروں مرسی کور ،ایس پی او ،دوپاسی اور گرین سوشل مارکیٹنگ کے تعاون سے ٹی بی سے متاثر ہونے والے افراد ،خاندان ،قیدیوں اور منشیات کے عادی افراد کاٹی بی کنٹرول پروگرام کے 4 اور مرسی کور کے 5 اعلیٰ معیار کے موبائل وین کے ذریعے 255 خصوصی چیسٹ کیمپس میں 800 سے زائد مریضوں کی تشخیص اور علاج ہوسکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان ٹی بی کنٹرول پروگرام نے گلوبل فنڈ کے تعاون سے 850 سے زائد ڈاکٹروں ، پیرامیڈیکل اسٹاف کو ٹی بی کی تشخیص اور علاج سے متعلق تربیت دی ہے ، صوبے کے تمام اضلاع میں 50 سے زائد سینٹرز کو پہلی بار جدید جین ایکسپرٹ مشینیں مہیا کی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملٹری کنٹری گرانٹ کے نام سے پاکستان ، افغانستان اور ایران سے مہاجرین میں ٹی بی کی تشخیص جی ایف کے تعاون سے شروع کی گئی اس سلسلے میں صوبائی ٹی بی کنٹرول پروگرام نے جی ایف کے تعاون سے بلوچستان کے 10 مہاجر کیمپس میں سال 2020 سے آج تک ایک لاکھ سے زائد لوگوں کی اسکریننگ کی اور 816 مریضوں کا علاج یقینی بنایا گیا ۔