اسلام آباد (رپورٹ: حنیف خالد) وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی طرف سے ٹول ٹیکس میں اضافے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں 13,600کلومیٹر طویل سڑکوں کی دیکھ بھال کے لیے خاطر خواہ فنڈز کی ضرورت ہے، جبکہ حکومت اس مد میں کوئی گرانٹ فراہم نہیں کرتی۔ ادہر عوام اور سیاسی جماعتوں کاسڑکوں کی خستہ حالی اور ٹول ٹیکس میں اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ جی اسی بنا پر این ایچ اے اپنی آمدنی کا انحصار ٹول ٹیکس پر کرتا ہے۔ این ایچ اے کی پالیسی کے مطابق، ٹول ریٹس ہر تین سال بعد یا جب ضرورت ہو، تو نظرثانی کی جاتی ہے۔ آخری بار یہ اضافہ 2018میں کیا گیا تھا۔