• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول کی ثالثی پیشکش، حکومتی آمادگی، کیا مطلوبہ مقاصد حاصل ہوپائینگے؟

اسلام آباد(فاروق اقدس/تجزیاتی جائزہ) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی جانب سے وفاقی حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان حل طلب معاملات پر کامیاب مذاکرات کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرنے سےمطلوبہ مقاصد حاصل ہو سکتے ہیں؟کیا قیدی نمبر 804 پیشرفت پر آماد ہ،تعاون پر رضا مند ہونگےاور حکومت فیصلے کو قبو ل کریگی یہ ’’سیاسی مشق‘‘کامیاب ہو گی یا اس عمل کے دوران نئے تنازعات جنم لیں گے،بحث جاری ، یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ ہم بیک وقت حکومت میں بھی ہیں اوراپوزیشن میں بھی اس طرح ہم حکومت اور اپوزیشن دونوں کے ساتھ بات چیت کرنے کی پوزیشن میں ہیں اور وہ جماعتیں جو قومی سلامتی کمیٹی میں شریک نہیں ہوئی تھیں انہیں بھی انگیج کرنے کیلئے تیار ہیں ۔بلاول بھٹو کی اس پیشکش پر وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے منگل کو ایک نجی ٹی وی پروگرام میں اپنے ردعمل میں کہا کہ اگر بلاول بھٹو اس حوالے سے تحریک انصاف کے ساتھ اتفاق رائے پیدا کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ بلانے میں کوئی حرج نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر بلاول بھٹو پی ٹی آئی سے مذاکرات کی راہ ہموار کر لیتے ہیں اور ان سے یقین دہانیاں بھی حاصل کر لیتے ہیں تو یہ بڑی کامیابی ہو گی ، گو کہ ابھی تک حکومت کی جانب سے باضابطہ طور پر بلاول بھٹو کی جانب سے ثالثی قبول کرنے کی پیشکش اور انہیں پی ٹی آئی سے مذاکرات کیلئے کسی گرین سگنل کا عندیہ سامنے نہیں آیا تاہم اس حوالے سے گفتگو موضوع بحث ضرور بن گئی ہے۔

اہم خبریں سے مزید