کراچی (اے ایف پی) زرتشت مذہب کی ماننے والی آتش پرست پارسی برادری جو اکثر کراچی میں آباد ہیں، ان کی تعداد نقل مکانی کے رجحان کیوجہ سے گھٹنے لگی ہے۔ 22؍ سالہ ایلشیا امرا نے نقل مکانی کرنے والے اپنی برادری کے افراد کو الوداع کیا۔ اسے بھی توقع ہے کہ وہ بھی بہت جلد ملک چھوڑ کر جانے والوں میں شامل ہوجائے گی۔ یہ برادری اپنا شمار ایران سے نقل مکانی کرکے آنے والوں میں شمار کرتی ہے جو ہزار سال قبل کراچی آکر آباد ہوئے تھے ایلشیا امرانے کہا کہ وہ بیرون ملک جاکر ماسٹرز ڈگری کےلیے اپنی تعلیم مکمل کرنا چاہتی ہے اس کے مطابق قدامت پرست مسلم اکثریت پاکستان میں بڑی پابندیاں ہیں آتش پرست مذہب زرتشت نے جوایران میں اسلام آنے سے قبل وہاں کاغالب مذہب تھا۔ پارسی برادری کی معروف شخصیت بہرام ڈی آواری کے مطابق ایک وقت کراچی میں آباد پارسیوں کی تعداد 15؍ سے 20؍ ہزار کے درمیان تھی جو گھٹ کر 900؍ رہ گئی ہے جبکہ کچھ درجن اندرون پاکستان بھی آباد ہیں، کئی ایک محفوظ کمپاؤنڈز میں بھی آباد ہیں جیسا کہ ایلشیا امرا رہتی ہے۔ اسے اعتراف ہے کہ پاکستان میں اس کی زندگی بڑی پرسکون ہے پاکستان میں پارسی بڑی اعلیٰ تعلیم یافتہ برادری ہے لیکن ایلشیا کاکہنا ہے کہ وہ روزمرہ چیلنجوں کی وجہ سے پاکستان چھوڑ دینا چاہتی ہے جس میں بجلی ، پانی کی قلت اور اسٹریٹ کرائمز کے باعث عدم کا احساس شامل ہے اس نے کہا میں اسی زندگی کو ترجیح دوں گی جہاں محفوظ اور خوشگوار زندگی گزار سکوں۔ 27؍ سالہ زوبن پٹیل نےکہا کہ گزشتہ تین برسوں کے دوران اس کے دو درجن پارسی دوست بیرون ملک سدھار گئے پارسیوں کے ملک چھوڑنے کی ایک وجہ سیاسی غیر یقینی بھی ہے۔ اس کے علاوہ سیکورٹی کے مسائل بھی ہیں۔ بہتر روزگار کےلیے بیرون ممالک جانے والوں کی تعداد دگنی ہوگئی ہے جو 2022ء میں 20865؍ سے بڑھ کر 2023ء میں 45687؍ تک پہنچ گئی ہے۔