اسلام آباد ( نمائندہ جنگ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ رمضان ریلیف پیکیج ماڈل دیگر سرکاری اسکیموں میں بھی اپنایا جائے پیکیج کے دوران موصول شکایات کو آ ئندہ لائحہ عمل بناتے ہوئے مدنظر رکھا جائے رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے پہلی بار ڈیجیٹل والٹ متعارف کروایا گیا جس کے ذریعے نہایت شفاف اور سہل طریقہء کار سے رقوم مستحقین تک پہنچیں ،اس ماڈل کو دیگر سرکا ری اسکیموں میں اپنایا جائے، رمضان پیکیج پورے پاکستان بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کیلئے بلاتفریق متعارف کروایا گیا ، اس پیکیج کو شفاف بنانے کیلئے سٹیٹ بینک، بی آئی ایس پی، پی ٹی اے، نادرا اور دیگر معاون اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں ۔وزیر اعظم نے ان خیا لا ت کا اظہار گزشتہ روزپرائم منسٹر رمضان ریلیف پیکج 2025 کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ ، احسن اقبال، رانا تنویر، شزہ فاطمہ نے میڈیا کو بریفنگ میں کہا کہ 30 لاکھ خاندانوں کو ریلیف ،ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کا طریقہ اختیار کیا گیا ،شہباز شریف نے رمضان ریلیف پیکج کے لئے کام کرنے والی حکومتی کور ٹیم اور معاون اداروں کی بہترین کاکردگی کی ستائش کی ، انہوں نے ہدایت دی کہ رمضان ریلیف پیکج کے دوران موصول ہونے والی شکایات کو آ ئندہ لائحہ عمل بناتے ہوئے مدنظر رکھا جائے، اجلاس کو رمضان ریلیف پیکج 2025 کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ پیکج کی 79 فیصد رقوم انتہائی شفاف طریقے سے مستحقین کو پہنچائی جا چکی ہیں ، 2224 ملازمین ڈیوٹی پر مامور تھے، کل 1273 شکایات موصول ہوئیں جن کے حل کیلئے فوری اقدامات کئے گئے۔