اسلام آباد (صالح ظافر) وزیراعظم کے معاونِ خصوصی سید طارق، جنہوں نے بطور وزیراعظم کے معاونِ خصوصی امریکہ کا ایک مصروف ہفتہ طویل دورہ مکمل کیا، نے واشنگٹن اور نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کے دورے سے متعلق ایک تفصیلی رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کی۔ رپورٹ جمع کرواتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات کی جو نئی راہ دونوں دارالحکومتوں کے ذریعے متعین کی جا رہی ہے، وہ مستقبل میں نئے امکانات کے دروازے کھولنے کا سبب بنے گی۔ پاکستان کو اپنی حکمتِ عملی نہایت احتیاط اور سمجھداری کے ساتھ واضح کرنا اور بتدریج اس میں بہتری لانا ہو گی۔ دریں اثنا، طارق فاطمی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی سرزمین پر ان کی کسی بھی ملاقات میں کسی بھی گفتگو کرنے والے نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا نام تک نہیں لیا، تو ان سے متعلق دیگر معاملات کا ذکر ہونا تو دور کی بات ہے۔ فاطمی نے عید کی نماز واشنگٹن کے اسلامک سینٹر میں ادا کی، جہاں اُن کی ملاقات پاکستانی تارکین وطن کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر حصوں سے آئے ہوئے مسلمانوں سے بھی ہوئی۔ تاہم، اُن کے مطابق کسی نے بھی عمران خان کے حوالے سے کوئی سوال نہیں اٹھایا۔ سفارتی ذرائع نے روزنامہ دی نیوز کو حال ہی میں بتایا کہ حکومت واشنگٹن اور ٹرمپ انتظامیہ کے پاکستان کے حوالے سے رویّے سے مطمئن ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ چند دنوں میں اہم امریکی وفود کے دورۂ پاکستان متوقع ہیں، جبکہ پاکستان کی جانب سے بھی اعلیٰ سطحی وفد واشنگٹن روانہ ہونے والا ہے۔ وزیراعظم کے معاونِ خصوصی کی ملاقاتیں پاکستان کاکس کے سینئر اراکین اور امریکی کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سے بھی ہوئیں۔ امریکی حکام کی جانب سے، خاص طور پر معاشی تعاون کے حوالے سے، مثبت اشاروں نے اسلام آباد کی امیدوں کو تقویت دی ہے۔