• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کارپوریٹ فارمنگ پاکستان کی موت، ہمارا پانی بند کیا گیا تو ہم ان کے لیے بندرگاہ بند کردیں گے، ذوالفقار بھٹو جونیئر

حیدرآباد (بیورو رپورٹ) ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا ہے کہ کارپوریٹ فارمنگ پاکستان کی موت ہے‘ ہم دریائے سندھ پر کوئی کینال نہیں چاہتے اگر ہمارا پانی بند کیا گیا تو ہم ان کے لئے بندر گاہ بند کردیں گے‘ سندھ مسائل کی آمجگاہ‘ زراعت تباہ ہو گئی ہے‘ وہ پیدائشی طور پر کہتے آرہے ہیں کہ پیپلز پارٹی فراڈ ہے‘ شہید بھٹو کے نام کو پیپلز پارٹی نے بدنام کرکے رکھ دیا ہے‘ سندھ کے لوگ متحد ہیں‘ آخری سانس تک مقابلہ کریں گے‘ وہ سندھ ہاری کمیٹی کے تحت سندھ کانفرنس سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا مطلب کرپشن اور محض پیسہ بنانا ہے‘ بھٹو اور زرداری میں کیا فرق ہے لوگ خوب جانتے ہیں‘ وہ اس وقت سیاسی سفر میں ہیں اور انہیں شہید بھٹو سمیت دیگر دوستوں کی حمایت حاصل ہے‘ ہم ایک نیا نظام چاہتے ہیں‘ پاکستان میں بہت پانی ہے‘ سندھ دریا دنیاکے ٹاپ ٹین دریاؤں میں سرفہرست ہے‘ حکومت سائنس اور لاجک سے ہٹ کر کام کررہی ہے‘ ہم اپنا انوائرمنٹ خود تباہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک قدرتی ملک ہے‘ سیاسی نہیں‘ جان بوجھ کر نظام کو تباہ کیا جارہا ہے‘ پڑوسی ملک میں بھی کارپورٹ فارمنگ کے خلاف جانیں دی گئی ہیں‘ سندھ کے عوام بھی متحد ہیں‘ سندھ کے طلباءگرفتاریاں دے رہے ہیں ان پر تشدد کیا جارہا ہے۔ قبل ازیں ذوالفقار علی جونیئر نے سندھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سندھی صد فیصد درست نہیں ہے وہ اردو میں بات کریں گے۔ ان کا کہناتھاکہ سندھ کا پورا نظام تباہ ہے‘ منگلا اور تربیلا میں پانی نہیں ہے‘ کیا یہ غلطی سندھیوں کی ہے؟ جب قرآن پاک میں اللہ نے میٹھے اور کھارے پانی کو آپس میں ملانے کی بات کی تو ہمارے حکمرانوں نے میٹھے پانی کو کھارے پانی سے جدا کرکے غیر اسلامی عمل کیا ہے جب خود اللہ نے پانی کو آپس میں ملایا تو سرکار جدا کرنے والی کون ہوتی ہے‘ ہمیں سرکار سے بنیادی حقوق کیوں مانگنا پڑ رہے ہیں‘ سندھ دریا ہمارا ہے اوراس کا پانی بھی ہمارا ہے‘ سندھ کو فلسطین نہ بنایا جائے‘ کمپرومائز کرلیں تم کیا لوگے ہم کیالیں گے۔ سندھ کانفرنس سے سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے صدر سید زین شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غلط پالسیوں کی وجہ سے ملک کو پہلے بھی نقصان پہنچ چکا ہے‘ ہم کوئی ڈرپوک لوگ نہیں ہیں‘ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سندھ کے عوام کو بھرپور احتجاج کی ضرورت ہے تاکہ بھرپور دباؤ ڈالا جاسکے‘ سندھ کے اکثریتی عوام چھ کینالز منصوبہ کو رد کرتے ہیں جو چھپا ہوا تھاوہ سب ظاہر ہوگیا ہے‘ حکومت پانی کے سوال پر خاموش ہے۔ کانفرنس سے یاسمین تھیبو‘ بخشل تھلو‘ کامریڈ جتوئی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سندھ کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں متعدد مطالبات شامل ہیں۔
اہم خبریں سے مزید