بیجنگ، واشنگٹن ، برسلز(اے ایف پی)چین نے امریکا پر جوابی ٹیرف 125فیصد کردیا ،چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ یورپ امریکا کی یکطرفہ غنڈہ گرد ی کیخلاف بیجنگ کا ساتھ دے ، یورپی یونین نے واضح کیا ہے کہ امریکا نے جارحانہ پالیسی تبدیل نہ کی تو اپنے دفاع کیلئے کارروائی کرینگے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر عہد کیا ہے کہ ان کی محصولات کی پالیسی کارآمد اور درست ہے ، یہ امریکا اور دنیا کو فائدہ پہنچائے گی، بیجنگ کے حالیہ جوابی اقدام کے بعد عالمی منڈیوں میں ہلچل کی صورتحال رہی جس سے اسٹاک میں اتار چڑھاؤ، سونے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ اور امریکی حکومتی بانڈز پر دباؤ دیکھا گیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکا اور چین کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے ، چین نے امریکی مصنوعات پر جوابی ٹیرف 125فیصد کردیا، تجارتی جنگ میں اضافے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان برآمدات تقریباً بند ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی ہے ۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ "یکطرفہ غنڈہ گردی" کے خلاف مزاحمت میں بیجنگ کے ساتھ ہاتھ ملائے۔یورپی یونین کے وزرائے خزانہ کے جمعہ کو ہونے والے مذاکرات کے دوران، بلاک کے اقتصادی سربراہ نے کہا کہ اگر امریکا اپنی جارحانہ محصولات کی پالیسی پر اپنا راستہ تبدیل نہیں کرتا تو یورپی یونین اپنی معیشت اور کمپنیوں کے دفاع کے لئے کارروائی کرے گا۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق جمعہ کے روز اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کے ساتھ بات چیت میں صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین اور یورپی یونین کو اس مسئلے پر ایک ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے،دونوں کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں اور یکطرفہ غنڈہ گردی کے طریقوں کیخلاف مشترکہ طور پر مزاحمت کرنی چاہیے۔
"انہوں نے زور دیا کہ اس سے نہ صرف "ان کے اپنے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ ہوگا، بلکہ بین الاقوامی انصاف اور عدل کا بھی تحفظ ہوگا۔"وال اسٹریٹ میں نئی گراوٹ کے بعد، جمعہ کے روز ایشیائی منڈیوں پر ایک بار پھر دباؤ تھا۔