اسلام آباد( رپورٹ حنیف خالد )آئی آر آئی ایس پورٹل کی خرابیوں باعث سیلز ٹیکس ریٹرن جمع کرانے میں مشکلات، جاوید بلوانی نے کہا ہے کہ ایف بی آر کے بعض عناصر کاروباری اداروں کو غلطی کے بغیر سزا دینے لگے۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے وزیراعظم محمد شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ وہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے آئی آر آئی ایس پورٹل میں جاری تکنیکی مسائل کا فوری نوٹس لیں جو ٹیکس امور کی تعمیل میں شدید خلل ڈال رہی ہیں جس کی وجہ سے پاکستان بھر میں کاروباری اداروں کو سنگین مشکلات کا سامنا ہے۔صدر کے سی سی آئی صدر نے وزیراعظم کو بھیجے گئے خط میں نشاندہی کی کہ ٹیکس امور کی تعمیل کرنے والے ہزاروں کاروباری ادارے آئی آر آئی ایس سسٹم میں سنگین خامیوں کی وجہ سے اپنے سیلز ٹیکس ریٹرنز بروقت جمع کرانے سے قاصر ہیں بالخصوص پورٹل نے یونٹ آف میزرمنٹ (یو او ایم) کو صرف کلوگرام (کے جی) تک محدود کر دیا ہے جو کہ بہت سے صنعتوں بشمول بلک پروڈکٹس، دوا سازی، بلب، جوتے بنانے والی صنعتوں وغیرہ کے لیے ناقابلِ عمل ہے جو متبادل یونٹس جیسے پیسز، لیٹرز یا میٹرز جیسی دیگر اکائیوں پر انحصار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تکنیکی غلطی ہماری صنعتوں کی نوعیت کی بنیادی سمجھ کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔یہ تکنیکی طور پر ناکافی اور انتظامی طور پر ناقابلِ قبول ہے جس کے نتیجے میں کاروباری اداروں کو ان کی غلطی نہ ہونے کے باوجود سزا دی جا رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ 20 مارچ 2025 کو ایف بی آر نے اس مسئلے کو تسلیم کرتے ہوئے اسے حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اب تک کوئی بہتری نظر نہیں آئی جو اب تک حل طلب ہے اور کاروباری ادارے محض ایک ناقص نظام کی تعمیل کرنے کی کوشش کرنے کی وجہ سے سنگین نتائج کا سامنا کر رہے ہیں۔ صدرکے سی سی آئی نے ایف بی آر کے اعلیٰ افسران کے غیرسنجیدہ رویے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسلام آباد میں ایف بی آر ہیڈ آفس کے ایک حالیہ دورے کا ذکر کیا جہاں وہ ممبر آئی آر آپریشنز سے ملنے صبح 9 بجے وقت پر پہنچے لیکن ایک گھنٹہ انتظار کے بعد بھی متعلقہ افسر اپنے دفتر میں نہیں آئے۔