• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچوں کے دماغ کو دوران نیند نقصان پہنچانے والے کیمیکلز اردگرد موجود ہوتے ہیں، تحقیق

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بچوں کے دماغ کو دوران نیند نقصان پہنچانے والے کیمیکلز انکے اردگرد موجود ہوتے ہیں، انھوں نے بچوں میں اس نقصاندہ کیمیائی عنصر کے خطرات کو کم اور انھیں محفوط کرنے کےطریقے بھی بتائے۔

سائنسدانوں کے مطابق یہ صورتحال مینوفیکچررز اور پالیسی سازوں کو چوکنا کرنے کےلیے کافی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارے بچوں کے بستر محفوظ ہوں اور دماغ کی صحت مند نشوونما میں مدد کرتے ہوں۔

اس سلسلے میں ایک نئی تحقیق کے مطابق بچوں کے بستروں اور بیڈ رومز میں نقصان دہ مادے پائے گئے ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق پولیمر (ایک کیمیکل) جس کے اجزا  سے میٹریس کو آرام دہ اور نرم بنایا جاتا ہے، انھیں فیتھلیٹس کہتے ہیں۔ اسکے علاوہ فلیم ریٹارڈینڈز اور دیگر نقصاندہ کیمیکلز شامل ہوتے ہیں۔ بچے دوران نیند سانس لینے کے دوران انھیں جذب کرلیتے ہیں۔

کینیڈا کی یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے محققین نے خبردار کیا کہ مذکورہ بالا کیمیائی عنصر نیورولوجیکل (اعصابی)، تولید و افزائش نسل میں پیدا ہونے والے مسائل بشمول استھما (دمہ)، ہارمون میں عدم توازن اور یہاں تک کہ کینسر جیسی مہلک بیماری کے لاحق ہونے سے منسلک ہیں۔

اس تحقیق کی سینئر مصنفہ پروفیسر میریام ڈائمنڈ نے کہا کہ دماغ کی نشوونما میں بالخصوص نوزائیدہ اور شیر خوار بچوں کے لیے نیند بہت اہم ہے۔

تاہم ہماری تحقیق سے پتہ چلا کہ بہت سے گدوں میں ایسے کیمیکل ہوتے ہیں جو بچوں کے دماغ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ محققین نے مینوفیکچررز سے کہا کہ وہ ٹیسٹنگ کے ذریعے بچوں کے گدوں میں موجود کیمیکلز کے بارے میں اچھی طرح جانچیں کہ وہ کیمیکل فری ہیں۔

اسکے علاوہ انھوں نے کھلونوں اور ایسی ہی اشیا میں شامل کچھ پلاسٹی سائزرز پر پابندیوں میں توسیع کرنے کو کہا تاکہ گدوں اور بستر کی تیاری میں ایسے اجزا شامل نہ ہوں جو کہ نقصاندہ ہوتے ہیں۔

صحت سے مزید