• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر ملکی فوڈ چینز پر حملے قانون شکنی، کسی طور پر جائز نہیں، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ʼʼرپورٹ کارڈʼʼ میں میزبان علینہ فاروق نے کہاکہ بظاہر یہ غزہ سے یکجہتی کے لیے پاکستان میں انٹرنیشنل فوڈ چینز پر حملے کیے جارہے ہیں مختلف شہروں میں پرتشدد واقعات میں لوگوں کو ہراساں کیا جارہا ہے اور ایک ہلاکت بھی رپورٹ ہوئی ہے اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے کیا کرنا چاہیے؟ جواب میں تجزیہ کار ارشاد بھٹی، مظہرعباس، ریما عمر اور فخر درانی نے کہا کہ غیر ملکی فوڈ چینز پر حملے قانون شکنی ہے جو کسی طور پر جائز نہیں۔ مفتی تقی عثمانی کے جہاد سے متعلق فتویٰ پر حکومت کا کوئی واضح مؤقف سامنے نہیں آیا۔ عوامی ردعمل میں املاک جلانا اور اپنے ہی لوگوں کو نقصان پہنچانا حکومتی رٹ کے فقدان کا نتیجہ ہے۔ مذہبی جماعتوں کو چاہیے کہ عوام کو پرامن احتجاج کی ترغیب دیں۔ اسرائیلی مصنوعات کا پرامن بائیکاٹ مؤثر ہے مگر پرتشدد مظاہروں سے مقصد کو نقصان پہنچتا ہے۔ ریاست، علماء اور سوسائٹی تینوں کو ذمہ داری لینا ہوگی ۔تجزیہ کار ارشاد بھٹی اور مظہر عباس نے پارا چنار سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور پاراچنار کی سڑک اب تک کھلوانے میں ناکام رہے ہیں جبکہ علاقے میں بدامنی مسلسل جاری ہے۔

اہم خبریں سے مزید