کراچی (نیوز ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر منصوبہ بند اسرائیل کے مشترکہ حملے کو روکا اور تہران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے لئے معاہدے پر بات چیت کو ترجیح دی، برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق یہ انکشاف نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں ٹرمپ انتظامیہ کے حکام اور دیگر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کیا ہے ۔اخبار کے مطابق’اسرائیل نے مئی میں ان مقامات پر حملے کے منصوبے تیار کئے تھے، جن کا مقصد ایران کی جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت کو ایک سال یا اس سے زیادہ پیچھے دھکیلنا تھا۔‘امریکی اخبار نے کہا کہ نہ صرف ایران کی جوابی کارروائی سے اسرائیل کے دفاع کے لئے بلکہ حملے کو کامیاب بنانے کے لئے بھی امریکی مدد درکار تھی۔امریکی اخبار کی رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ نہیں کہوں گا کہ ایران پراسرائیلی حملہ منسوخ کردیا، مجھے کوئی جلدی نہیں ہے ، ایران کے پاس عظیم ملک بننے کا بہترین موقع ہے ۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اصرار کیا کہ اسرائیل ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گا،نیتن یاہو نے رواں ماہ کے اوائل میں امریکا ایران مذاکرات شروع ہونے کے بعد اس معاملے پر پہلا بیان دیا ہے جو امریکی اخبار کی رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے ۔ اخبار کی رپورٹ کے مطابق مہینوں کی اندرونی بحث کے بعد، ٹرمپ نے ایران کے ساتھ بات چیت کا راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا، بجائے اس کے کہ وہ فوجی کارروائی کی حمایت کریں۔