• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسانی آنکھ سے اوجھل نیا رنگ اولو Olo دریافت

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

سائنسدانوں نے ایک ایسا نیا رنگ اولو Olo دریافت کیا ہے جو انسانی آنکھ سے دکھائی نہیں دیتا۔

سائنسدانوں نے ایسا رنگ دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو انسانی آنکھ نے پہلے کبھی نہیں دیکھا، اس منفرد رنگ کو Olo کا نام دیا گیا ہے اور اس سے متعلق تحقیق 18 اپریل کو Science Advances میں شائع ہوئی۔

اب تک صرف 5 افراد نے یہ نیا رنگ دیکھا ہے، جنہوں نے اس کی وضاحت کچھ یوں کی ہے کہ یہ مور کے نیلے رنگ یا ٹیئل جیسا ہے، مگر اس میں رنگت کی شدت (saturation) اس قدر زیادہ ہے کہ انسانی تصور سے بھی باہر ہے۔

تحقیق کے مطابق Olo کو صرف ایک خاص لیزر طریقہ کار کے ذریعے دیکھا جا سکتا ہے، سائنسدانوں نے رضاکاروں کی آنکھوں میں لیزر پلسز مارے، جن سے ریٹینا پر ایک مخصوص قسم کی روشنی پڑی، جو انسانی آنکھ کی قدرتی حدود سے آگے چلی گئی۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے کے الیکٹریکل انجینئر رن اینگ (Ren Ng) نے کہا کہ ہمیں پہلے سے اندازہ تھا کہ یہ رنگ غیر معمولی ہوگا، لیکن ہم نہیں جانتے تھے کہ دماغ اسے کیسے سمجھے گا، جب ہم نے اسے دیکھا تو ہماری حیرت کی انتہا نہ رہی، یہ حیرت انگیز طور پر شدید رنگ ہے۔

ویژن سائنسدان آسٹن روورڈا کے مطابق Olo کو کسی مضمون میں یا اسکرین پر دکھانا ممکن ہی نہیں ہے، جو ہم دیکھتے ہیں وہ اس رنگ کی ایک معمولی جھلک ہے، اصل تجربہ کہیں زیادہ شدید اور ناقابل بیان ہے۔

مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ رنگ کسی بھی موبائل، ٹی وی یا VR ہیڈسیٹ پر ممکن نہیں، کیونکہ اس کی تخلیق صرف مخصوص لیزر طریقے سے ممکن ہے۔

سائنس کی دنیا میں یہ ایک حیرت انگیز قدم ہے جو انسانی بینائی کے دائرے کو وسعت دینے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

دلچسپ و عجیب سے مزید