• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعظم نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکوادیا، بلاول کا اظہار تشکر، منصوبہ صوبوں کے اتفاق رائے سے مشروط

اسلام آباد ( رانا غلام قادر )وزیراعظم شہباز شریف نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکواتے ہوئے منصوبے کو صوبوں کے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا، بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم کے فیصلے پر اظہار تشکر کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز اہم ملاقات کی جس میں نہروں کے ایشو پر اتحادی جماعتو ں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے در میان پیداہونیوالا ڈیڈ لاک ختم ہوگیا، ملاقات میں حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سی سی آئی کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائیگی جب تک تمام صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہو جاتا وفاقی حکومت اس حوالے سے آگے نہیں بڑھے گی، صوبوں تحفظات دور کرنے، غذائی تحفظ کیلئے کمیٹی بنائی جائیگی، سی سی آئی کا اجلاس 2مئی کو بلایا جائیگا، دونوں جماعتیں حکومتی پالیسی کی توثیق کریں گی۔ وزیر اعظم آفس سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ وفاق تمام صوبائی حکومتوں کو زرعی پالیسی اور پانی کے انتظام کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلئے طویل المدتی متفقہ روڈ میپ تیار کرنے کیلئے شامل کر رہا ہے صوبوں کے پانی کے حقوق پانی کی تقسیم کے معاہدے 1991 اور واٹر پالیسی 2018میں درج ہیں جن پر تمام سٹیک ہولڈرز کے اتفاق رائے ہےصوبوں کے تحفظات کو دور کرنے اور پاکستان کی خوراک اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جس میں وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی، کمیٹی دو متفقہ دستاویزات کے مطابق پاکستان کی طویل مدتی زرعی ضروریات اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کے حل تجویز کریگی، آئین کے تحت آبی وسائل کے تمام تنازعات کو اتفاق رائے سے حل کرنے اور کسی بھی صوبے کے خدشات کو تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان حل کرنے کا پابند بنایا گیا ہے، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو بلایا جائیگا جس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے نمائندے وفاقی حکومت کی پالیسی کی توثیق کریں گی اور کسی بھی تجویز پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے متعلقہ ادارے کو واپس بھیج دی جائیں گی۔

اہم خبریں سے مزید