• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ستھرا پنجاب پروگرام کے کنٹریکٹرز کی کانفرنس، کارکردگی کا جائزہ

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے ستھرا پنجاب پروگرام کے کنٹریکٹرز کی کانفرنس کے دوران ان کی سہ ماہی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ مقامی ہوٹل میں ہونے والی کنٹریکٹرز کانفرنس میں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شکیل احمد میاں، ایڈیشنل سیکرٹری احمر کیفی اور تمام ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے سی ای اوز نے بھی شرکت کی۔ ستھرا پنجاب کے اہداف اور درپیش چیلنجز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا کہ ستھرا پنجاب پروگرام کے آغاز کو تین ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ تمام کنٹریکٹرز کو کارکردگی کا سہ ماہی جائزہ لینے کے لئے لاہور بلانے کا مقصد عوام کے لئے صفائی کی معیاری خدمات کی فراہمی ہر صورت میں یقینی بنانا ہے۔ میرے لئے فخر کی بات ہے کہ وزیراعلی مریم نواز شریف کا ستھرا پنجاب ویژن آج عملی شکل میں پورے صوبے میں موجود ہے۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ یہ ایک مشکل ٹاسک تھا کیونکہ صفائی کے شعبے میں آئوٹ سورسنگ کا اس سے پہلے کوئی ماڈل پاکستان میں موجود نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ستھرا پنجاب پروگرام سے اب تک اندازے سے زیادہ ایک لاکھ 13 ہزار ملازمتیں مہیا کی گئی ہیں۔ براہ راست نوکریوں کے علاوہ لاکھوں بالواسطہ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ ستھرا پنجاب پروگرام کے تحت صوبہ بھر میں 23 ہزار نئی مقامی مشینری بھی آ چکی ہے۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ نئی انڈسٹری وجود میں آنے سے معیشت کو زبردست فروغ ملا تاہم سچ یہ ہے کہ اس انقلابی پروگرام کا اصل مقصد عوام کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا ہے۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے مختلف اضلاع کے اچانک دورے شروع کر دیے ہیں۔ سیالکوٹ میں وزیراعلی نے گلی محلوں کے اندر جا کر صفائی کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ نہوں نے کنٹریکٹرز پر زور دیا کہ وہ عوام کی خدمت کا یہی جذبہ آگے بھی برقرار رکھیں۔ سستی کی گنجائش پہلے تھی نہ آئندہ ہوگی۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ عوام اور وزیراعلی کی توقعات پر پورا اترنا ہمارا نصب العین ہے۔ کنٹریکٹرز کی اپنے ماتحت سٹاف پر گرفت ہونا بہت ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں صفائی کا نظام پورے ملک کے لئے ماڈل بنانا ہمارا ٹارگٹ ہے۔ وزیر بلدیات نے بعض کنٹریکٹرز کی نشاندہی پر بتایا کہ بڑے شہروں کے کمرشل علاقوں میں دو شفٹیں شروع کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ہیلپ لائن پر موصولہ شکایات کا 24 گھنٹے کے اندر ازالہ کیا جائے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شکیل احمد میاں نے کہا کہ کولیکشن پوائنٹس اور ویسٹ انکلوژرز کی تعداد جلد پوری کی جائے۔ اگرچہ اب تک کی کارکردگی تسلی بخش ہے لیکن یہ مزید بہتری کی متقاضی بھی ہے۔
لاہور سے مزید