اسلام آباد ( خصوصی نامہ نگار، اپنے نامہ نگار سے)کرم کے مشران اور پاراچنار یوتھ راولپنڈی و اسلام آباد کے زیر اہتمام "کرم امن کنونشن" کا انعقاد کیا گیا، جس سے خطاب کرتے ہوئےمقررین نے مطالبہ کیا کہ پاراچنار کا محاصرہ فی الفور ختم کیا جائے، ٹل-پاراچنار روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھولا جائے اور دہشتگردوں کا قلع قمع کیا جائے، سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نیئر بخاری نے کہا کہ ایک عرصے سے ضلع کرم میں بدامنی اور قتل عام جاری ہے جب تک ہم آپس میں بات چیت نہیں کریں گے، امن قائم ہونا ناممکن ہے، انجمن حسینیہ کے رکن علامہ سید تجمل حسین فخری نے کرم کے عوام کو درپیش مشکلات اور بدامنی کو حکومتی بے حسی کا نتیجہ قرار دیا، انہوں نے کہاگزشتہ چھ ماہ کے دوران جو صورتحال کرم کے غیور عوام نے جھیلی ہے، وہ کسی دشمن پر بھی نہ گزرے، اس وقت پاراچنار پاکستان کا غزہ بن چکا ہے، جس پر چاروں طرف سے یلغار ہو رہی ہے، مگر ریاستی محافظ ان کے دفاع میں مکمل طور پر ناکام نظر آتے ہیں، جماعت اہلِ حرم کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی نے پاراچنار میں جاری بدامنی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکومت سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا،مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوریٰ عالی، سید حسن ظفر نقوی نے کہا کہ پاراچنار گزشتہ سات ماہ سے محاصرے کی حالت میں ہے، سینکڑوں افراد قتل ہو چکے ہیں اور کوئی دن ایسا نہیں گزرتا کہ پاراچنار سے دلخراش خبر موصول نہ ہو، ہم تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔