کراچی (ثاقب صغیر )بھارت نے پاکستان دشمنی میں مریضوں کا بھی خیال نہ کیا، دہلی میں علاج کے لیے جانے والے معذور پاکستانی نوجوان کو بے دخل جبکہ والدہ کو بھارت میں روک لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کا نوجوان 15 سالہ آیان دو سال قبل فائرنگ کا نشانہ بن کر معذور ہو گیا تھا۔وہ گزشتہ ماہ علاج کے سلسلے میں اہل خانہ کے ہمراہ بھارت کے دارالحکومت دہلی پہنچا تھا، پہلگام حملے کے بعد مودی سرکار نے نفرت کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے ایان کو بے دخل کر دیا۔ابتدائی طور پر دہلی کے اسپتال میں ایان کا علاج شروع ہوا تاہم پہلگام حملے کے بعد بھارت نے اسے واپس بھیج دیا۔ایان کے والد عمران کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی سزا بے گناہ شہریوں کو دی جا رہی ہے ۔ایان کی والدہ اور چچی کو بھارت میں ہی روک لیا گیا۔ ایان کے چچا نے اپیل کی ہے کہ بھارتی حکومت انسانیت کی بنیاد پر رحم کرے اور ہمارے پیاروں کو واپس آنے دے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارت میں درجنوں پاکستانی خاندان اس مشکل کا شکار ہیں ۔ایان کے بہن بھائی زینب اور آلیان کا کہنا ہے کہ ماں کی جدائی ناقابل برداشت ہے۔ ایان کی والدہ بھارتی نژاد ہیں جنہوں نے سولہ برس قبل پاکستان میں شادی کی تھی اور تب سے یہیں مقیم تھیں۔ رواں سال مارچ میں وہ اپنے بیٹے آیان کے علاج کی غرض سے بھارتی پاسپورٹ پر بھارت گئی تھیں۔25 مارچ کو دہلی پہنچنے کے بعد 27 مارچ کو ایان کو مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا تاہم اسکا علاج مکمل نہیں ہو سکا۔