اسلام آباد (نمائندہ جنگ/ایجنسیاں )امریکی وزیر خارجہ مارکوروبیو نے پاکستان اور انڈیا پر زوردیاہے کہ وہ کشیدگی میں کمی لائیں‘دوطرفہ رابطے بحال کریں اور جنوبی ایشیاءمیں امن واستحکام کیلئے ملکر کام جاری رکھیں ‘اسلام آباد پہلگام واقعہ کی تحقیقات میں تعاون کرے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام واقعہ کی شفاف تحقیقات کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے امریکا پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ ایسے اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرے اور ذمہ داری سے کام لے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مارکوروبیونے وزیراعظم شہباز شریف اورہندوستانی وزیرخارجہ ایس جے شنکرسے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔امریکی وزیر خارجہ نے تفصیلی بات چیت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کے لیے دونوں فریقوں کو مل کر کام جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔بھارت کے بڑھتے ہوئے اشتعال انگیز رویے کو انتہائی مایوس کن اور تشویشناک قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی دہشت گردی بالخصوص افغان سرزمین سے سرگرم آئی ایس کے پی، ٹی ٹی پی اور بی ایل اے سمیت عسکریت پسند گروپوں کو شکست دینے کے لیے پاکستان کی جاری کوششوں سے توجہ ہٹانے کا کام کر رہی ہے۔ انہوں نے پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کیا اور حقائق سامنے لانے کے لیے شفاف، قابل اعتماد اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کا انتخاب کیا، جو پاکستان کے 240ملین لوگوں کے لیے لائف لائن ہے؛ وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سندھ طاس معاہدے میں کسی بھی فریق کے لیے یکطرفہ طور پر دستبردار ہونے کی کوئی شق نہیں ہے۔وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر تنازع کا پرامن حل ہی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے۔امریکی محکمہ خارجہ سے جاری بیان کے مطابق شہبازشریف سے گفتگوکے دوران مارکو روبیو نے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے دہشت گردوں کو ان کے گھناؤنے پرتشدد اقدامات کا جوابدہ ٹھہرانے کے اپنے مسلسل عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر خارجہ نے پاکستانی حکام سے حملے کی تحقیقات میں تعاون کی درخواست کی۔ مارکوروبیونے کہاکہ پاکستان بھارت کے ساتھ ملکر کشیدگی میں کمی لائے ‘ براہ راست رابطے بحال کرے اورجنوبی ایشیا میں امن و سلامتی برقرار رکھنے کیلئے انڈیا سے ملکر کام کرے۔