• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کنٹرول لائن پر جھڑپیں جاری، وزیراعظم سے چینی سفیر کی ملاقات، امیر قطر سے ٹیلفونک رابطہ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ /اے ایف پی ) کنٹرول لائن پر پاک بھارت افواج کے مابین ساتویں روزبھی جھڑپیں جاری ‘انڈیاکی ممکنہ فوجی کارروائی کے پیش نظرآزادکشمیر میں تمام مدارس 10روز کیلئے بند‘وزیراعظم شہبازشریف سے چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ کی ملاقات‘چینی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ چین جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے حوالے سے پاکستان اور چین کی مشترکہ خواہش کے حصول کے لیے ہمیشہ پاکستان کی حمایت کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف اور امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے درمیان جمعرات کو ٹیلیفونک رابطہ ہوا‘وزیراعظم نے پہلگام واقعہ کی شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی اپنی پیشکش کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کی ہر شکل کی مذمت کرتا ہے۔انہوں نے بغیر کسی ثبوت کے پہلگام واقعہ سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارت کی کوششوں کو مسترد کر دیا۔ وزیراعظم نے بھارت کی آبی جارحیت پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جسے انہوں نے ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پانی پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی لائف لائن ہے ۔ قطر کے امیر نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ قطر موجودہ بحران میں کمی کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہےکہ پاکستان نے ہر قسم کی دہشت گردی کی ہمیشہ مذمت کی ہے‘جموں و کشمیر تنازعہ کا پرامن حل ہی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے،بھارت کی آبی جارحیت قابل مذمت ہے، وہ یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ سے انحراف نہیں کر سکتا۔شہبازشریف سے چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے جمعرات کو وزیراعظم ہائوس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے جارحانہ اقدامات پاکستان کی توجہ اس کی آئی ایس کے پی، ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے خلاف جاری انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے ہٹا سکتے ہیں جو افغانستان کے اندر سے کام کر رہے ہیں۔بھارت کا پانی کو جارحیت کیلئے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ انتہائی افسوسناک ہے۔

اہم خبریں سے مزید