پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر پروفیسر ساجد میر انتقال کر گئے ہیں۔
خاندانی ذرائع کے مطابق پروفیسر ساجد میر کی عمر 86 سال تھی، وہ کچھ عرصے سے علیل تھے۔
فیملی ذرائع کا کہنا ہے کہ ساجد میر اپنی رہائش گاہ پر موجود تھے، ساجد میر کا انتقال دل کا دورہ پڑنے کے سبب ہوا۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ پرفیسر ساجد میر نے مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے 1994ء میں پہلی مرتبہ پنجاب سے سینیٹ کا الیکشن لڑا اور جیتے، بعدازاں وہ کئی بار سینیٹ کے ممبر منتخب ہوئے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ساجد میر کے انتقال سے پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں ایک ایسا خلاء پیدا ہوگیا جو شاہد ہی کبھی پُر ہو سکے، ساجد میر نے ہمیشہ انتہا پسندی، فرقہ واریت کے خلاف آواز اٹھائی جو ان کی سیاست و دین کی خدمات کا سنہری باب ہے۔
مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز نے پروفیسر ساجد میر کی وفات پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر ساجد میر کا مسلم لیگ ن سے دیرینہ تعلق تھا۔
امیرِ جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن، سراج الحق، لیاقت بلوچ اور سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمٰن اور نے پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پروفیسر ساجد میر کی ملی اور قومی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
دوسری جانب مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پروفیسر ساجد میر اعتدال پسند، روشن فکر اور اتحاد واتفاق کے داعی تھے، اللّٰہ کریم مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ دے اور اہل خانہ کو صبر جمیل دے۔