لاہور/ماسکو(نمائندہ جنگ/ایجنسیاں )روس میں تعینات پاکستان کے سفیر خالد جمالی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس انٹیلی جنس شواہد موجود ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ بھارت کارروائی کی منصوبہ بندی کررہا ہے‘ وہ ہمارے مخصوص علاقوں کونشانہ بنانے کا فیصلہ کرچکاہے‘ ہمیں محسوس ہورہا ہے کہ یہ حملہ قریب ہے اوراس کا خطرہ حقیقی نوعیت کا ہے‘اگر ایسا ہوا تو پاکستان اپنے دفاع میں جوہری اور روایتی طاقت دونوں استعمال کرے گاجبکہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے بغیر کسی ثبوت کے پہلگام واقعہ سے پاکستان کو جوڑنے کی کوشش کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے اقدامات پاکستان کی مغربی سرحد پر انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹا رہے ہیں‘پاکستان ان تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا خیر مقدم کرے گا‘پاکستان اس طرح کے تنازع میں نہیں الجھناچاہتا۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم کے درمیان اتوار کو ٹیلی فونک رابطہ ہوا‘ وزیر اعظم نے واقعے کے پس پردہ حقائق کا پتہ لگانے کیلئے بین الاقوامی، شفاف، معتبر اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے پاکستان کی پیشکش کو دہرایا۔شہبازشریف نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اس طرح کے تنازع میں الجھنا نہیں چاہتا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک اقتصادی استحکام کی راہ پر گامزن ہے۔ ادھرروسی میڈیا کو انٹرویو میں پاکستانی سفیر محمد خالد جمالی نے واضح کیا کہ اگر بھارت نے پاکستان پر حملے کی کوئی کوشش کی تو اسے ایٹمی ہتھیاروں سمیت پوری قوت سے جواب دیا جائے گا‘خالد جمالی نے کہا کہ اگر بھارت نے دریاؤں کا رخ موڑنے یا اسے روکنے کی کوشش کی تواسے بھی پاکستان جنگی اقدام تصور کرے گا اور ایسی کسی بھی حرکت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔