• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انڈیا نے نقصان کیا، جواب دینگے، بھارت ایٹمی پڑوسیوں کو بڑے تنازع کے قریب لے آیا، ہمارے میزائل حملے کا الیکٹرانک ثبوت دے، پاکستان

راولپنڈی(نمائندہ جنگ/ایجنسیاں)پاک فوج نے دشمن کے مزید48ڈرونز گرا دیئے ‘مجموعی تعداد 77ہوگئی جبکہ ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ انڈیا نے ہماری سرزمین کو نقصان پہنچایا ہے ‘ ہم کشیدگی میں کمی نہیں لائیں گے بلکہ جواب دیں گے‘اگر بھارت کو اتنی ہی خواہش ہے کہ پاکستان اس پر حملہ کرے تو بے فکر رہیں ہم اس کی یہ خواہش ضرور پوری کریں گے اور اپنے وقت اور اپنی مرضی کے مطابق جواب دیں گے ‘ہندوستان ہمارے میزائل حملے کا الیکٹرانک ثبوت دے ‘دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان کاکہنا ہے کہ بھارتی جارحیت نے دوایٹمی پڑوسیوں کو بڑے تنازع کے قریب پہنچا دیا ہے ‘بھارت جیوری، جج اور جلاد کے طور پر کام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔جمعہ کو رات گئے میڈیا بریفنگ میں ڈی جی آئی ایس پی آرنے بتایاکہ اطلاعات ہیں کہ بھارت نے اپنے ہی ملک میں 6 بیلسٹک میزائل داغے ہیں جن میں سے پانچ امرتسر اورایک آدم پور میں گراہے ‘انڈیا سکھوں کی آبادیوں کو ٹارگٹ کررہاہے ‘ہماری ہمدردیاں سکھوں کے ساتھ ہیں۔قبل ازیں ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد اور ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (آپریشنز) وائس ایڈمرل راجہ ربنواز کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت کے پاس پہلگام کے واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا معمولی سا بھی ثبوت ہے تو سامنے لائے ‘اسی طرح بھارت کے پاس اس دعوے کا بھی کوئی ثبوت نہیں ہے کہ پاکستان پچھلے 48 گھنٹے سے بھارتی سرزمین پر حملے کررہا ہے‘یہ سب من گھڑت الزامات ہیں‘اگر بھارت کو اتنی ہی خواہش ہے کہ پاکستان اس پر حملہ کرے تو بے فکر رہیں ہم اس کی یہ خواہش ضرور پوری کریں گے اور اپنے وقت اور اپنی مرضی کے مطابق جواب دیں گے۔ بھارت نے چھ ڈرون سے ننکانہ صاحب میں سکھوں کی عبادت گاہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جسے ناکام بنایا گیا۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ بھارت نے جمعہ کو بھی اسرائیلی ساختہ ہیروپ ڈرون بھیجے، ہم نے اب تک 77 ڈرون مار گرائے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایک بھی ڈرون واپس بھارت نہیں جا سکے گا، ہم سب کو تباہ کر دیں گے۔ہم اپنی سلامتی اور خودمختاری کا ہر صورت میں دفاع کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ کشیدگی کون بڑھا رہا ہے؟ کون اشتعال پر اشتعال دلا رہا ہے؟ کیا یہ نیا معمول بنانا چاہتے ہیں کہ جب بھی وہ چاہیں سرحد پار حملہ کردیں اور کبھی بھی ڈرونز بھیج کر شہریوں کو ہراساں کریں، بھارت یہاں پر دہشتگردی کرے، آپ پاکستان کے بارے میں کیا سمجھتے ہیں کیا ہم اس کی اجازت دیں گے؟۔علاوہ ازیں ترک میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان نے ڈرون یا راکٹ حملے کا آغاز نہیں کیا نہ ہی کوئی فضائی حملہ کیا، صرف چھوٹے ہتھیاروں سے بھارتی فوجی چوکیوں پر جوابی کارروائی کی جا رہی ہے‘بھارت نے مہم چلائی کہ پاکستان نے ڈرون‘ فضائی حملے کیے جو جھوٹ اور افسانہ ہے‘اگر پاکستان نے کوئی میزائل حملہ کیا ہوتا تو اس کا کوئی الیکٹرانک ثبوت ہوتا‘ بھارت کو جج، جیوری اور سزا دینے والا بننے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔جن بھارتی پوسٹوں سے شہریوں پر فائرنگ ہو رہی ہے ہم صرف ان ہی پوسٹوں پر جوابی کارروائی کر رہے ہیں‘بھارتی دعویٰ ہے انہوں نے پاکستانی طیارے گرائے تو پھراس کا ملبہ کہاں ہے؟ اگر ان کے پاس ہمارے پائلٹ ہیں تو وہ کہاں ہیں؟ جب ہم جواب دیں گے تو دنیا خود سن لے گی، ہمیں بھارتی میڈیا کی ضرورت نہیں ہے۔ادھردفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے پاکستان میں دہشت گردوں کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے بھارتی دعوے کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حملوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت عام شہری مارے گئے ہیں۔جمعہ کو یہاں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر میں بھارتی جارحیت کے دوران کچھ مساجد کو بھی شہید کیا گیا یا نقصان پہنچایا گیا، اسی طرح نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ کے کچھ حصوں کو بھارتی گولہ باری سے نقصان پہنچا ہے جو بین الاقوامی کنونشنز کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت کو ان جرائم کا جوابدہ ہونا چاہیے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے پہلگام حملے کو پاکستان سے جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو بھی یکسر مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ بھارتی جارحیت اور اقدامات سے علاقائی امن کو خطرہ ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا دنیا کے کسی بھی ملک کو چند سوشل میڈیا پوسٹس کی بنیاد پر کسی دوسرے ملک پر حملہ کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔پاک فوج کے تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈاریکٹر جنرل کے ہمراہ بین الاقوامی میڈیا کو پریس بریفنگ میں ائیر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے بتایا کہ 6اور 7 مئی کی شب بھارتی حملوں کے خلاف پاک فضائیہ 2 منٹ کے اندر متحرک ہوگئی تھی۔ ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے بتایا کہ بھارت کے تقریبا 60 طیارے آئے جن میں سے 14 رافیل طیارے تھے ہم نے تین رافیل طیاروں سمیت پانچ طیارے مار گرائے، بھارت سے ایک گھنٹے سے زائد ٹکراؤ کی صورتحال رہی، انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے 42 "اعلیٰ تکنیکی طیارے" تھے، جن میں امریکا کے تیار کردہ ایف-16 اور چین کے تیار کردہ جے ایف-17 اور جے-10 شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ وطن کے کامیاب دفاع پر اللہ کے شکر گزار ہیں، پاک فضائیہ بھارتی حملوں کے جواب میں دو منٹ میں فعال ہوگئی اور ردعمل دیا۔ احمد نے صحافیوں کو بتایا، "ہمارے پاس ایک منصوبہ تھا، بھارت نے کہا تھا کہ ان کے پاس رافیل ہوں گے، اور اسی لیے اس بار ہم نے رافیل کی شکل میں ان کے مرکز ثقل کو نشانہ بنایا۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کو طیاروں کی اتنی اچھی تعداد [گرائے جانے والے] نظر آتی ہے۔" ائیر وائس مارشل اورنگزیب احمد کا کہنا تھا کہ،مزید بھارتی طیارے بھی تباہ کرسکتے تھے لیکن تحمل کا مظاہرہ کیا، ایک گھنٹے سے زائد فضا میں جنگ ہوتی رہی، پاکستان نے تاریخ رقم کر دی، پاکستان کی کامیابی فضائیہ کے نصاب میں پڑھائی جائیگی۔ ائیر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے رافیل طیاروں کے بھارتی پائلٹس کی انٹرسیپٹ کی گئی گفتگو بھی سنائی اور یہ بھی بتایا گیا کہ کس بھارتی طیارے کو کہاں نشانہ بنایا گیا۔


اہم خبریں سے مزید