ہانگ کانگ ( جنگ نیوز) مقبوضہ کشمیر پر بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازع چین کے لیے بھارت کے ساتھ اپنی دشمنی میں ممکنہ طور پر بھرپور انٹیلی جنس کا موقع فراہم کرتا ہے کیونکہ بیجنگ پاکستان کی جانب سے اپنے لڑاکا طیاروں و دیگر ہتھیاروں کی کارروائی کے دوران ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے۔ 267سیٹلائٹس چین کے زیر استعمال ہیں اور سرحدی تنصیبات و بحر ہند سمیت خلا سے بھارتی اقدامات دیکھ سکتا ہے ۔سیکورٹی تجزیہ کاروں اور سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ چین کی فوجی جدید کاری اس مقام پر پہنچ چکی ہے جہاں وہ اپنی سرحدی تنصیبات اور بحر ہند کے بحری بیڑوں کے ساتھ ساتھ خلا سے بھی حقیقی وقت میں بھارتی اقدامات کا گہرائی سے جائزہ لینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔سنگاپور میں مقیم سیکورٹی تجزیہ کار الیگزینڈر نیل نے کہا کہ انٹیلی جنس کے نقطہ نظر سے یہ چین کی سرحدوں پر اہم ممکنہ مخالف کے شامل ہونے کے باعث ایک نادر موقع ہے۔ سیکورٹی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دونوں فریقوں نے سرحد کے ساتھ اپنی فوجی تنصیبات اور صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں، لیکن چین انٹیلی جنس اکٹھا کرنے کی طاقت اوپر سے بھی رکھتا ہے۔