اسلام آباد (ساجد چوہدری )ملک بھر میں پینے کے صاف پانی کے نام پر فروخت ہونے والے (منرل واٹر\ بوتل واٹر) کے 24برانڈز کا پانی مضر صحت ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے تجویز کردہ معیار کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی (جنوری تا مارچ )کے دوران ملک بھر سے لئے گئے منرل واٹر کے 171برانڈز کے سمپلز میں سے 24برانڈز کا پانی غیرمعیاری پایا گیا ، ان 24 میں سے 9 برانڈز کے نمونوں میں سوڈیم کی مقدار، تین برانڈز کے نمونوں میں سنکھیا جبکہ ایک برانڈ میں ٹی ڈی ایس مقررہ مقدار سے زیادہ پایا گیا، 14 برانڈز جراثیم سے آلودہ پائے گئے جن کے پینے سے مختلف قسم کی بیماری لاحق ہو سکتی ہیں، پی سی آر ڈبلیو آر نے جنوری تا مارچ 2025 کی سہ ماہی میں ملک بھر کے 20 شہروں سے بوتل بند/ منرل پانی کے 171برانڈز کے نمونے حاصل کئے اور ان نمونوں کا پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے ) کے تجویز کردہ معیار کے مطابق لیبارٹری تجزیہ کیا گیا، اس تجزیے کے مطابق 171میں سے 24 برانڈز پینے کیلئے غیر معیاری پائے گئے، ان 24 میں 9 برانڈز (میرن ڈرنکنگ واٹر، اشاز ڈرنکنگ واٹر، نیچرل پیور لائف، فریش ڈراپ پیور ڈرنکنگ واٹر، منرل واٹر، واٹرلے پیور ڈرنکنگ واٹر، ڈریم پیور، پاک ایکوا، واٹر ویلی ) کے نمونوں میں سوڈیم کی مقدار، تین برانڈز (ایٹکو ڈرنکنگ واٹر، نرموہ پیور لائف، نیچرل ) کے نمونوں میں سنکھیا مقررہ مقدار سے زیادہ پائی گئی ، ایک برانڈ (اشاز ڈرنکنگ واٹر) میں ٹی ڈی ایس مقررہ مقدار سے زیادہ پایا گیا، 14 برانڈز (اسنشیا، بلیو واٹر، ماں جی، آئس ویل، لاثانی، پیور ایکوا، نرموہ پیور لائف، مسکان پریمیم ڈرننگ واٹر، پیور ڈرنکنگ واٹر، واٹرلے پیور ڈرنکنگ واٹر، ڈورو پیور ڈرنکنگ واٹر، ایکوا وے، کلاسک، ایکوا انڈس ) جراثیم سے آلودہ پائے گئے جوکہ پینے کے لیے مضرِ صحت ہیں۔تاہم رابطہ کرنے پر ان کمپنیوں کے نمائندوں نے ان رپورٹس کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ ہم ہمیشہ معیاری اصولوں کے مطابق کام کرتے ہیں اور کوئی مضر صحت چیز شامل نہیں کی جاتی ۔ رپورٹس مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔