• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

این ایف سی فارمولا تبدیل کئے بغیر وفاق اضافی فنڈز کیسے استعمال کرسکتا ہے، سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں ’’سپر ٹیکس‘‘ کے نفاذ متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران پانچوں ہائیکورٹسں میں زیر سماعت سپر ٹیکس متعلق مقدمات کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 19مئی تک ملتوی کردی، جسٹس جمال مندو خیل نے حکومتی موقف پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے این ایف سی فارمولا تبدیل کئے بغیر وفاق اضافی فنڈز کیسے استعمال کرسکتا ہے؟ پلان کیا تھا کچھ پتہ نہیں ؟ ہوا میں پیسے آئے، ہوا میں چلے گئے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سپر ٹیکس مد میں 114ارب روپے جمع ہوئے ، وفاقی حکومت نے 113ارب خرچ کیے، وفاق نے اپنے حصہ سے زیادہ خرچ کیا ۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی تو ایف بی آر وکیل کے رضا ربانی نے دلائل مکمل کر لئے ،جسٹس جمال مندو خیل کے استفسار پر انہوں نے کہاکہ سینٹ کو سپر ٹیکس کے نفاذ پر کوئی اعتراض نہیں ،جسٹس جمال مندو خیل نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمن سے استفسار کیا کہ عدالت کو حقاق پیش کریں سپر ٹیکس سے کتنا پیسہ اکٹھا ہوا اور کتنا خرچ ہو اہے ؟ انہوں نے بتایا کہ سپر ٹیکس کی مد میں 114ارب روپے اکٹھے ہوئے، وفاقی حکومت نے 113ارب خرچ کیے، جتنا وفاق کا حصہ تھا۔
اہم خبریں سے مزید