کوئٹہ (آئی این پی ) بلوچستان یونین آف جرنلسٹس (بی یو جے)نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رضاکار ونگ انصار الاسلام کے کارکنوں کی جانب سے کوئٹہ کے ہاکی گرائونڈ میں جے یو آئی(ف)کے ملین مارچ کی کوریج کے لیے آنے والے صحافیوں کے ساتھ غیر ذمہ دارانہ، غیر اخلاقی اور جارحانہ رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بی یو جے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جے یو آئی ف کے ملین مارچ کی کوریج کے لیے متعدد صحافی جب جلسہ گاہ میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ادا کرنے کے لیے ہاکی اسٹیڈیم پہنچے تو انہیں انصار الاسلام کے رضاکاروں کی جانب سے بدتمیزی، بدنظمی اور غیر زمہ دارانہ رویے کا سامنا کرنا پڑا۔ کوریج کے دوران بعض صحافیوں کو دھکے بھی دیے گئے، جبکہ جاری کردہ پاسز کے باوجود کئی صحافیوں کو جلسے گاہ تک جانے سے روکا گیا جس کے باعث وہ شدید مشکلات سے دو چار ہوئے ۔یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ ایسے عوامی اجتماع میں، جو تمام شہریوں اور میڈیا کے لیے کھلا ہونا چاہیے، صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا اور انہیں نہ صرف اپنے فرائض کی ادائیگی سے روکا گیابلکہ عوام کے حقِ معلومات پر بھی قدغن لگائی گئی۔بی یو جے ، جے یو آئی(ف)کی اعلی قیادت، خصوصا مولانا فضل الرحمن سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور انصار الاسلام کے ان عناصر کے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنائیں جو آج کوئٹہ میں صحافیوں سے بدسلوکی میں ملوث پائے گئے ہیں ۔بی یو جے واضح کرتی ہے کہ آزادی صحافت اور صحافیوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ کسی بھی جماعت یا گروہ کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ صحافیوں کے ساتھ ناروا سلوک کرے یا انہیں ان کے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی سے روکے۔ ہم سیاسی و مذہبی جماعتوں سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ میڈیا کے ساتھ تعاون کو یقینی بنائیں اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جو صحافتی آزادی کے منافی ہوں۔صحافیوں کی حرمت پر حملہ دراصل عوام کے حقِ رائے اور اظہار پر بھی حملہ ہے، اور ہم ایسے ہر عمل کے خلاف ہر سطح پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔