• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوبائی بجٹ: ترقیاتی مد میں صرف 289 ارب روپے عوام کیساتھ مذاق ہے۔ امان کنرانی

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی ایڈووکیٹ نے بلوچستان کے مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی بلوچستان اسمبلی سے منظور ی تاریخ کا بدترین باب قرار دیتے ہوئے کہاہےکہ تقریبا 900 ارب روپے کے بجٹ کا دو تہائی حصہ غیر ترقیاتی بجٹ کیلئے رکھا گیا ہے جبکہ صرف ایک تہائی بجٹ پورے بلوچستان کے ترقیاتی مقصد کے لئے مختص کردیا ہے یہ انتہائی بدترین توازن بلکہ بلوچستان کے سوا کروڑ عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاہےکہ بلوچستان جو پاکستان کے 47 فیصد جغرافیہ پر محیط ہے اور آبادی بکھری ہوئی ہے جس کیلئے مربوط ترقیاتی عمل کو سرعت کے ساتھ منصوبہ بندی کی ضرورت ہوتی ہے مگر بلوچستان میں بدقسمتی سے لوٹو اور پھوٹو کا فارمولا رائج ہے جس میں اپوزیشن و حکومت کی ملی بھگت سے صوبے کے وسائل کو بے دردری سے لوٹنے کے نام کو قانون کے پیرائے میں صوبائی بجٹ 2025-26 مالیاتی ایکٹ رکھ دیا گیا جو 666 ارب،83 کروڑ روپے،غیر ترقیاتی مقاصد اور صرف 289 ارب اور 64 کروڑ روپے ترقیاتی مد میں رکھنا صوبے کے عوام کے ساتھ مذاق اور ان کے وسائل پر دن دھاڑے ڈاکہ ہے جس کی ہر سطح پر مزاحمت کی جائے گی۔ کمزور عوام کا آخری سہارا اللہ پاک کے بعد عدالتیں ہیں جن کا کام انصاف کے تقاضے پورا کرنا ہے ہم ہر اس ناجائز خرچے کو چیلنج کریں گے جو پیسوں کی ضیاع اور محض چند افراد کے روزگار کو فروغ دینے کا نام ہو۔ ہائی کورٹ و سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں عوام کی بنیادی ضروریات باالخصوص تعلیم و صحت و پینے کے صاف پانی کے منصوبوں کو ترجیح دیکر غیر ترقیاتی و ترقیاتی بجٹ میں سڑکوں کی بجائے پرتعیش عمارات و مراعات کی بندربانٹ و انفرادی مقاصد کیلئے مختص بجٹ کو روکنے اور اس کی بجائے اجتماعی مقاصد کیلئے منصوبوں کو شامل کرنے کی استدعا کی جائے گی۔
کوئٹہ سے مزید