• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انرجی وہیکل پالیسی کا بنیادی مقصد تیل کی برآمدات میں کمی لانا ہے، سیکرٹری ٹرانسپورٹ

کوئٹہ(خ ن ) نیو انرجی ویکل پالیسی، سمینار وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے پاکستان کی نئی انرجی وہیکل پالیسی 2025-30 کے حوالے سے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ حیات کاکڑ، سیکرٹری اطلاعات عمران خان، سیکرٹری انڈسٹریز محمد خالد سرپرہ ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز بلوچستان محمد نور کھیتران سمیت محکمہ ٹیکسیشن و دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی ایڈیشنل سیکرٹری آصف سعید نعمانی نے کہا کہ انرجی وہیکل پالیسی کا بنیادی مقصد پاکستان کی تیل کی برآمدات میں کمی لانا ہے۔ جس پر بھاری رقم خرچ ہو رہا ہیدوسرا مقصد یہ کہ پوری دنیا ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ بہت متاثر ہو رہا ہے۔ خصوصاً پاکستان قدرتی ماحولیاتی تبدیلیوں سے بہت نقصان اٹھا رہا ہے۔ ان نقصانات کو کم کرنے کے لیے حکومت پاکستان تمام صوبوں میں انرجی وہیکل پالیسی قائم کرنے کے لئے صوبوں کی شراکت کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے انرجی پالیسی میں پرائیویٹ سیکٹر کی بھی حوصلہ افزائی کی جائیگی۔ اس ضمن میں لوکل انڈسٹریز قائم کرنے کے لئے اکسٹھ (61 ) سائنسز جاری کی چکی ہے، ان صنعتوں سے جو پیداوار ہوگی وہ نوے فیصد (90)مقامی ہوگی۔ نیو پروگرام سے مقامی طور پر تربیت حاصل کر کے ہنر مند لوگ پیدا ہونگے اور اس پندرہ ہزار سے زیادہ آسامیاں پیدا ہونگی جس پر مقامی لوگ بھرتی ہونگے۔ نیو انرجی پالیسی کے تحت حکومت کی جانب سے دو ویلر پر 65 ہزار، تین پر 4 لاکھ جبکہ چار ویلرز پر 15 ہزار پر سبسیڈی دی جائیگی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان گرین آٹوز کو فنانس ریفارمز دیگی۔ ان وہیکلز کی رجسٹریشن فری ہوگی اور ٹول ٹیکس بھی بہت کم ہوگی۔
کوئٹہ سے مزید