• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کیساتھ مسائل دو طرفہ حل کریں گے، بھارت نے کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی پیشکش ٹھکرا دی

کراچی (نیوز ڈیسک) بھارت نے تنازع کشمیر پر امریکی ثالثی کی پیشکش کو ایک بار پھرٹھکرادیا ہے ، بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے واضح کردیا ہے کہ بھارت اور پاکستان دو طرفہ طور پر مسائل حل کریں گے ، اس معاملے پرکئی برسوں سے قومی اتفاق رائے ہے کہ پاک بھارت مسائل دو طرفہ طور پر حل کئے جائیں گے اور اس پالیسی میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ، انہوں نے امریکا پر عائد ٹیرف زیرو کرنے سے بھی انکار کرتے ہوئے کہا کہ تجارت کے معاملے پر کوئی بھی معاہدہ دو طرفہ مفاد کو دیکھتے ہی کیا جائے گا ، ایسا معاہدہ کیا جائے گا جو دونوں ممالک کیلئے قابل عمل ہو ، جب تک اس سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں ہوجاتااس حوالے سے کسی بھی قسم کا قیاس قبل از وقت ہوگا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بھارت نے امریکا پر عائد ٹیرف زیرو کرنے کی پیشکش کی ہے تاہم جے شنکر نے اس دعوے کی بھی تردید کردی ہے ۔ بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے ٹرمپ کی جانب سے ایپل کے سی ای او کو بھارت میں آئی فون کی فیکٹریاں نہ لگانے کا کہنے پر مودی کی خاموشی پر تنقید کی ہے، کانگریس کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کہاں ہے؟ کیا وزیر اعظم اس بیان کی مذمت کریں گے؟دوسری جانب بھارتی میڈیا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف بھی زہراگلنا شروع کردیا ہے ۔ اسلام آباد سے فاروق اقدس کے مطابق پاک بھارت جنگ کے دوران چین نے پاکستان کے حق میں بڑا کردار اس وقت ادا کیا تھا جب بھارت نے پاکستان کے خلاف کارروائی شروع کی تھی، چین نے یہ کردار سیٹلائٹ کے ذریعے پاکستان کی مدد کرکے ادا کیا تھا۔ یہ درفنطنی نما بیان بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہنڈوراس ایمبیسی کے افتتاح کے موقع پر شرکاء سے خطاب کے دوران کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں بھارت کا موقف پہلے ہی واضح ہے ، پاکستان کے ساتھ مذاکرات صرف دونوں ممالک کی سطح پر ہوں گے اور اس معاملے پر کسی تیسرے فریق کی مداخلت کی گنجائش نہیں،، وزیر خارجہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے الفاظ کو دہرایا اور کہا کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔ یعنی سندھ طاس معاہدہ پہلے کی طرح معطل رہے گا ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق آپریشن سندور پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا مقصد دہشت گردوں کے انفراسٹرکچر کو تباہ کرنا تھا اور ہم نے اسے حاصل بھی کیا۔ ہم نے پاکستان کو بتایا تھا کہ ہمارا ہدف پاکستانی فوج نہیں بلکہ دہشت گردوں کا انفراسٹرکچر ہے۔ اس کے باوجود پاکستان نے ہماری صلاح کو نظر انداز کر دیا۔ اسی لیے 10 مئی کو پاکستان کو جو نقصان ہوا، اس کی گواہی سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر دے رہی ہیں۔ ایس جے شنکر نے کہا کہ سبھی کو پتہ ہے کہ فائرنگ روکنے کی اپیل کون کر رہا تھا۔ پاکستان کے ساتھ صرف دو ایشوز پی او کے اور دہشت گردی کے مسئلے پر بات چیت ہوگی۔پاکستان کو دہشت گردوں کی فہرست پیش کرنی ہوگی اور انہیں پناہ دینا بند کرنا ہوگی۔ بھارتی میڈیا کے کہنا ہے کہ ٹرمپ یکطرفہ طور پر پاک بھارت جنگ بندی کروانے کا کریڈٹ لے رہے ہیں ۔ ٹرمپ فیملی کی زیر اثر کمپنی نے پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے ساتھ کرپٹو کرنسی سے متعلق معاہدہ کیا ہےجس سے پاکستان کرپٹو کا حب بننے جارہا ہے،بھارتی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ ایپل کمپنی کو چین کےبعد بھارت میں فیکٹریاں لگانےپر دھمکیاں دے رہے ہیں ، جب یہ کمپنی چین میں فیکٹریاں لگاسکتی تھی تو بھارت میں ایسا کیوں نہیں ہوسکتا؟ بھارتی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کشمیر جیسے حساس معاملے پر بھی بارہا گفتگو کر رہے ہیں ۔ انڈین میڈیا کے مطابق کشمیر کا مسئلہ ایک ہزار سال پرانا نہیں بلکہ یہ 1947کے بعد سے شروع ہوا ہے ۔ کشمیر پاکستان اور بھارت دونوں کیلئے ایک حساس اور جذباتی معاملہ ہے کیا یہ صرف تجارت کی پیشکش سے حل ہوسکتا ہے؟۔ انڈین میڈیا نے سوال اٹھایا ہے کہ ڈونلڈٹرمپ آخر کس کیساتھ کھڑے ہیں؟ وہ صرف پیسے کیساتھ کھڑے ہیں ۔ وہ قطر سے 400ارب ڈالر کے معاہدے حاصل کرچکے ہیں ۔ وہ قطر سے کروڑوں ڈالر مالیت کا طیارہ لے چکے ہیں جو رشوت کے زمرے میں آتا ہے۔پاکستان اس وقت بھی امریکا کا سب سے بڑا غیر نیٹو اتحادی ہے، پاکستان کیساتھ امریکا کے تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔امریکا ہمیشہ سے پاکستان کو بچاتا آیا ہے ۔ بھارت کو بہت کچھ سوچنا ہوگا۔ بھارت کو امریکا سے جدید ترین لڑاکا طیاروں کی بھی ضرورت ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ آج ہیں اور کل نہیں ہوں گے کیا ہمیں امریکی اسٹبلشمنٹ پر بھروسہ کرنا چاہئے۔


اہم خبریں سے مزید