• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متعلقہ حکام نے تصدیق کی ہے کہ پاک بھارت جنگ بندی کی کوئی آخری تاریخ مقرر نہیں ،اس لیے سیز فائر میں توسیع کیلئے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز میں رابطہ ضروری نہیں۔اتوار کو یہ افواہیں گشت کررہی تھیں کہ سیز فائر کی ایکسپائری ڈیٹ 18مئی ہے جس میں توسیع کیلئے ڈی جی ایم اوز میں رابطہ نہیں ہوسکا۔اس لیے خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ شکست خوردہ بھارت اپنی خفت مٹانے کیلئے کسی وقت بھی پاکستان پر نیا حملہ کرسکتا ہے۔اس دوران بھارت نے دنیا میں گمراہ کن پراپیگنڈے کیلئے ارکان پارلیمنٹ پر مشتمل وفود بیرون ملک بھیجنے کی جو مہم شروع کی ہے ،اس کے جواب میں پاکستان نے بھی سفارت کاری تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار پیر کو چین پہنچ گئے ہیں ،جبکہ اگلے ہفتے وزیراعظم شہباز شریف ایران کا دورہ کریں گے۔اس حوالے سے سب سے بڑی ذمہ داری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو سونپی گئی ہے ،جن کی زیرقیادت ایک اعلیٰ سطحی وفد امریکا اور یورپ روانہ کیا جائے گا۔پہلگام فالس فلیگ کی آڑ میں بھارت نے پاکستان پر حملے کی جو حماقت کی ہے،اس کے نتیجے میں خیر کا یہ پہلو برآمد ہوا ہے کہ امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کیلئے خود کو پیش کرکے دنیا کی توجہ اس جانب مبذول کی اور پاکستان اور بھارت میں تنائو کے بنیادی سبب کے حل کی ضرورت اجاگر کی ہے ،جسے بھارت دبانے کی کوشش کررہا تھا۔برطانوی پارلیمنٹ نے بھی اس مسئلے کے حل پر زور دیا ہے اور اپنی حکومت کو کشمیریوں کی مشاورت سے متوازن موقف اپنانے کیلئے کہا ہے۔پارلیمنٹ کے ارکان نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے جمہوری اور بنیادی انسانی حقوق سلب کرنے پر بھارت کو شدیدتنقید کا نشانہ بنایا اور خدشہ ظاہر کیا کہ اس کے نتیجے میں پاکستان اور بھارت میں ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔کشمیر اور دہشت گردی کے بعد چند روزہ جنگ میں پانی کا مسئلہ بھی زیادہ شدت سے ابھر کر سامنے آیاہے ،بھارتی وزیراعظم کے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے اعلان کا مطلب دریائے سندھ کا پانی پاکستان آنے سے روکنا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمدشریف چوہدری نے غیر ملکی خبرمیڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ اس نے پانی روکا تو پاکستان کے ردعمل کے نتائج نسلوں پر محیط ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اس خطے،بالخصوص پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کررہا ہے۔ہماری مساجد،بچوں ،خواتین اور بزرگوں کو شہید کیا گیا،ہم نے صرف بھارتی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔بھارت کی سمجھ میں یہ بات آنی چاہئے کہ وہ امریکا نہیں اور پاکستان افغانستان نہیں۔بھارت اسرائیل نہیں اور پاکستان فلسطین نہیں۔پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے اور سفارتی محاذ پر جو کامیابی حاصل کی ہے ،مغربی ملکوں کے ذرائع ابلاغ کے بقول پاکستان اس جنگ میںایک بڑی قوت بن کر ابھرا ہے۔پاکستان نے ایک ڈوزیئر بھی جاری کیا ہے ،جس میں سیٹلائٹ تصاویر ،پہلگام فالس فلیگ پر مستند میڈیا رپورٹس اور ٹھوس شواہد سے آپریشن بنیان المرصوص کی تاریخی کامیابی کو واضح کیا گیا اور بھارت کے جھوٹے پراپیگنڈے اور فیک نیوز کی قلعی کھولی گئی ہے،جس سے بھارتی جارحیت بے نقاب اور سچائی ظاہر ہوتی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نےدرست کہا کہ پاکستان امن کا علمبردار ہے لیکن پاکستانی قوم اور افواج نہ کبھی جھکی ہیں نہ جھکائی جاسکتی ہیں ۔امریکا جیسی بڑی اور سمجھدار طاقتیں ہی سمجھ سکتی ہیں کہ پاکستان کے عوام کا جذبہ کیا ہے۔پاکستان کے اس انتباہ کے بعد ضروری ہے کہ بھارت محاذ آرائی کی بجائے امن کی راہ اختیار کرے اور خطے کے تھانیدار کا خبط دماغ سے نکال دے۔

تازہ ترین