اسلام آباد (فاروق اقدس) پہلگام میں دہشت گردی اور پھر پاکستان سے حالیہ جنگ کے بعد بھارت میں مشکوک افراد کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے ،ان افراد کو حراست میں لیکر ان پر غداری کے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں ان سے پاکستان کیلئے جاسوسی کا اعتراف اور اقبالی بیان بھی لئے جارہے ہیں۔ صرف گزشتہ ہفتے میں دو خواتین سمیت 15افراد کو گرفتار کیا گیا جن کی گرفتاری اعلانیہ طور پر ڈالی گئی جبکہ غیر اعلانیہ افراد کی تعداد کے بارے میں کچھ علم نہیں، تمام گرفتاریاں ہریانہ، پنجاب اور اتر پردیش میں ہوئی ہیں جن میں پاکستان کے دورے کرنیوالے لوگ نمایاں ہیں ، تاہم قیاس کیا جارہا ہے کہ چونکہ بھارتی حکومت کے پاس ابھی تک پہلگام میں ہونے والی دہشتگردی کے کوئی ایسے مصدقہ شواہد دستیاب نہیں جن کی بنیاد پر وہ پاکستان کے خلاف اپنے یکطرفہ اقدامات اور جنگ مسلط کرنے کا جواز پیش کرسکے جو عالمی اداروں اور داخلی سطح پر بھارتی حکومت پر مسلسل دباؤ ڈالنے میں مصروف ہے ،وزیراعظم شہباز شریف اور فوج کے ترجمان بھی دنیا کو یہ باور کرا رہے ہیں کہ پہلگام واقعہ میں پاکستان کو ملوث کئے جانے کے الزامات کے بارے میں مصدقہ شواہد ابھی تک کیوں فراہم نہیں کئے جارہے اس لئے ان گرفتار کئے جانے والے افراد سے مطلوبہ ’’اعترافی بیانات‘‘ لیکر انہیں پہلگام دہشتگردی کا گواہ بنایا جاسکتا ہے ۔