• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ، آئینی بنچ نے 26 ویں ترمیم کیس جلد لگانے کی یقین دہانی کرادی

اسلام آباد( رانا مسعود حسین، ایجنسیاں) سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے 26ویں آئینی ترمیم کیس ممکنہ طورپرجلدلگانے کی یقین دہانی کرادی، سپریم کورٹ آئینی بنچ میں پی ٹی آئی کے اراکین قومی وصوبائی اسمبلیز کی تعداد کی بنیاد پر خواتین اور اقلیتوں کیلئے مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی اپیلوں پرسماعت کے دوران مخدوم علی خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ دو ججوں نےعلیحدہ فیصلہ لکھا ،ان کا تو یہ بھی کہنا ہے ہمارا ووٹ شمار نہ کیا جائے جسٹس امین الدین نے کہاکہ کیا آپ چاہتے ہیں26ویں ترمیم کیس کے فیصلے کے بعد یہ کیس سنیں؟ حامد خان ایڈووکیٹ نے کہاکہ جی پہلے 26ویں ترمیم کا فیصلہ کرلیں، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ26ویں ترمیم کا کیس جب لگے گا اس میں یہ دلائل دیجئے گا،فاضل وکیل نے کہا کہ میں تو چاہتا ہوں کہ وہ کیس پہلے لگے اور میں دلائل دوں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ ہم آپکی درخواست آگے پہنچا دینگے،جو دستیاب تاریخ ممکن ہوئی اس پر کیس مقرر کردیا جائے گا،انہوں نے ریمارکس دئیے کہ یہ توسیاسی مقدمات چلتے ہی رہیں گے،پتہ نہیں کل ان کے کیا فیصلے ہوتے ہیں، ہم رہیں یا نہ رہیں، ہمارے سامنے پانامہ کیس اور بھٹو ریفرنس کیس کی مثالیں موجود ہیں، مخدوم علی خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ جب تک رولز نہیں بن جاتے اس وقت تک سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) ایکٹ کی شق 2اے اور آرٹیکل 191اے کے تحت کم از کم پانچ رکنی آئینی بینچ ہی کیس کی سماعت کرسکتا ہے ،بینچ کی عددی تعداد 13نہ ہونے کا اعتراض اٹھایا گیا ،مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی اپیلیں سننے والا بینچ 13 رکنی ہی ہے۔
اہم خبریں سے مزید