وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو نے مہمند ڈیم کے فیز ٹو کا افتتاح کر دیا۔
معین وٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے پر اب بھی بہت کام کرنے کی ضرورت ہے، کام کی رفتار حوصلہ افزا ہے، چاہتا ہوں ڈیم 2027ء سے پہلے بن جائے۔
اُنہوں نے کہا کہ منصوبے کی تاخیر پر تشویش ہے، امید ہے مقررہ ہدف ہر صورت میں حاصل ہوگا، پانی کو ذخیرہ کرنے کے بہت سارے منصوبے زیرِ غور ہیں۔
وفاقی وزیر آبی وسائل نے کہا کہ پینے کے پانی کا مسئلہ ہے مگر فی الحال خطرناک صورتحال نہیں، بھارت نے پانی روکنے کا لفظ استعمال کیا ہے، سندھ طاس معاہدے میں پانی روکنے کا لفظ استعمال نہیں ہوا، معاہدے کے مطابق دونوں ممالک مشترکہ و متفقہ فیصلہ کریں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی قانونی پوزیشن اب بھی برقرار ہے، معاہدہ یک طرفہ ختم اور معطل نہیں ہوسکتا، ہم بھارت کے خلاف ہر فورم سے بات کریں گے، عالمی عدالت جا سکتے ہیں، اقوامِ متحدہ سے بات کر سکتے ہیں۔
معین وٹو نے کہا کہ ہم کسی صورت معاہدے کی معطلی برداشت نہیں کریں گے، کسی کو پانی کا حق چھیننے نہیں دیں گے۔